Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

’لنکڈ ان‘ پر نوکری کا جھانسا دے کر لوگوں کو کیسے بے وقوف بنایا جا رہا ہے

سوشل میڈیا صارفین کو لوٹنے کے بعد بھرتی کرنے والے نے اپنا اکاؤنٹ ہی ڈیلیٹ کردیا
اپ ڈیٹ 22 جولائ 2024 02:17pm
تصویر بذریعہ: انٹرنیٹ/ ایس او پی اے امیجز
تصویر بذریعہ: انٹرنیٹ/ ایس او پی اے امیجز

حال ہی میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم لنکڈ ان پر جعل سازی اور آن لائن فراڈ کا ایک ایسا کیس سامنے آیا ہے، جو کہ سوشل میڈیا صارفین کو بھی پریشان کر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نوکری کا جھانسہ دے کر سوشل میڈیا صارفین کو لوٹے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ٹی جونس (فرضی نام) بھی ایک ایسے ہی آنلائن فراڈ کا شکار ہوئے ہیں، جہاں معروف کمپنی میں نوکری کے اشتہار نے انہیں اپنی جانب مائل کیا۔

اس نوکری کے لیے مذکورہ سرٹیفیکٹ درکار تھا، جو کہ نوکری کے حصول کے لیے اہم تھا، تاہم جونس (فرضی نام) کے پاس سرٹیفیکٹ موجود نہیں تھا۔

تاہم اس سب میں بھرتی کرنے والے کی جانب سے ایک ویب سائٹ بتائی جس کے ذریعے جونس سرٹیفکٹ حاصل کر سکتا تھا، اس سب میں جونس کی جانب سے دیگر جامعات سے بھی مذکورہ سرٹیفیکٹ حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم وہ آن لائن سرٹیفکٹ نہیں دے رہی تھیں۔

جس کے بعد بھرتی کرنے والے کی ہی بتائی گئی ویب سائٹ سے رابطہ کیا، تاہم اس سرٹیفکٹ کی فیس 7 ہزار درہم تھی جو کہ پاکستانی 5 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بنتی ہے۔

جونس کا بتانا تھا کہ میں اتنی خطیر رقم ایک ساتھ ادا نہیں کر سکتا تھا، یہی وجہ تھی کہ میں نے اسے کریڈٹ کارڈ کے ذریعے حاصل کیا۔

جونس نے بتایا کہ جوں ہی کورس مکمل کیا تو بھرتی کرنے والے کی لنکڈ ان پروفائل جہاں سے اس نے جونس سے رابطہ کیا تھا، ڈیلیٹ ہوگئی۔ جس کے بعد اس شخص سے رابطہ بھی ممکن نہ ہو سکا، تاہم جونس کا بتانا تھا کہ اس کا کورس فائدہ مند رہا کیونکہ اس میں کافی تفصیلات کے ساتھ چیزوں کو بتایا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جونس سمیت کئی ایسے سوشل میڈیا صارفین ہیں جنہیں بے وقوف بنا کر کورس کرنے کے لیے مختلف پینترے آزمائے جاتے ہیں۔

linkedin

applicants

Recruiter