Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

بنوں میں مظاہرین کی آڑ میں شرپسندوں نے فورسز کے ڈپو کی دیوار گرائی اور فائرنگ کی، حکمہ داخلہ خیبرپختونخواہ

محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے بنوں میں حالیہ واقعات سے متعلق تفصیلات جاری کردی
اپ ڈیٹ 22 جولائ 2024 11:51am

محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے بنوں میں حالیہ پر تشدد مظاہرے کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنوں میں مظاہرین کی آڑ میں کچھ شرپسندوں نے فورسز کے سپلائی ڈیپو کی دیوار گرائی اور فائرنگ کی اور سیکورٹی فورسز کے سپلائی ڈپو پر جگہ جگہ لگائے گئے خیموں کو آگ لگا دی۔

بنوں کینٹ پر حملے اور بنوں میں حالیہ مظاہروں سے متعلق جاری کردہ صوبائی محکمہ داخلہ کی تفصیلات جاری کردی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ 19 جولائی کو سیاسی سمیت تاجر برادری کا اجتماع ہوا اور پرامن طور پر ختم ہوگیا لیکن اس دوران مظاہرین کی آڑ میں کچھ شرپسندوں نے پتھراؤ کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس نے صورتحال کا جائزہ لیا اور پرتشدد مظاہرین کو وہاں سے نکالنے کی پوری کوشش کی اور اس دوران ایک شخص جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے ہوگئے۔

علاوہ ازیں واقعے پر وزیر اعلی کے پی نے ہدایت کی کہ مظاہرین کو پرامن منشتر کیا جائے، 20 جولائی کو وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے صوبائی وزیر اور دیگر کو مظاہرین سے بات چیت کے لیے بھیجا جبکہ وزیراعلی کے پی نے اس واقعے میں ایک انکوائری بھی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی سے بنوں کینٹ میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام

رپورٹ کے مطابق 40 رکنی جرگہ کو مسئلے کو باہمی طور پر حل کرنے کے لئے قائم کیا گیا ہے، جرگہ نے کمشنر، آر پی او، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او بانو سمیت انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کی اور اس دوران جرگے نے مظاہرین کے ایجنڈا کو پیش کیا جس کے نکات پر غور کیا جارہا ہے جو حل ہوسکتے ہیں اسکو فوری تسلیم کیا جائے گا اور وزیر اعلی خود معاملے کی نگرانی کررہے ہیں۔

علاوہ ازیں صوبائی محکمہ داخلہ کی رپورٹ میں بنوں کینٹ پر حملے سے متعلق بھی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بنوں میں بارودی مواد سے بھری گاڑی میں سوار خودکش حملہ آور نے سیکیورٹی فورسز کے سپلائی ڈپو کے مین گیٹ پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ واقعے میں 8 سیکیورٹی اہلکار اور 3 شہری شہید ہوئے۔

بنوں کینٹ حملے پر پاکستان کا افغانستان سے سخت احتجاج، حافظ گل بہادر گروپ کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

محکمہ داخلہ کے مطابق حملے کا پاک فوج نے بہادری سے جواب دیا، پاک فوج نے بھاری ہتھیاروں سے لیس حملہ آوروں کو ہلاک کیا، ہلاک دہشت گردوں کو سرحد پار غیر ملکی عناصر کی پشت پناہی حاصل تھی، سیکیورٹی فورسز اور پولیس پر حملے میں بیرون ملک سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

protest

Bannu