بنوں میں فائرنگ پی ٹی آئی کے لوگوں نے کی، جس سے بھگڈر مچی، وفاقی حکومت
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بنوں میں خطرناک کھیل کھیلا گیا، ایک کلو میٹر دور مجمع سے فائرنگ ہوئی جس سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔ بنوں میں فائرنگ پی ٹی آئی کے لوگوں نے کی، جس سے بھگڈر مچی۔ جب کہ جرمنی واقعے سے متعلق عطا تارڑ نے کہا کہ اس میں سیاسی عناصر ملوث ہوئے تو بانی پی ٹی آئی انہیں نہیں بچا سکیں گے، نادرا پاکستانیوں کی شناخت بھی کر رہی ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں عطا تارڑ نے کہا کہ بنوں واقعے پر صوبائی حکومت کی انکوائری کو مسترد کرتا ہوں، کیونکہ واقعے میں یہ خود (پی ٹی آئی والے) شریک تھے تو انکوائری کس بات کی، امن مارچ میں سیاسی لوگ اسلحہ سے لیس ہو کر شریک ہوئے، ایک کلو میٹر دور مجمع سے فائرنگ ہوئی جس سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو کون واپس لایا، کے پی میں ناکے کون لگاتا ہے، ہم نے آپریشنز کے ذریعے امن بحال کیا اور اندھیرے ختم کئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بنوں میں خطرناک کھیل کھیلا گیا، آپ ہمیشہ سے طالبان کو سپورٹر رہے ہیں، چند روز قبل بنوں کینٹ پر حملہ ہوا، سکیورٹی فورسز نے جواں مردی سے مقابلہ کیا، شہادتیں پیش کیں، لمحہ فکریہ ہے جو انہوں نے طالبان کو لایا اب بیواؤں کو جواب دیں‘۔
اس سے قبل اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا تھا کہ کچھ حقائق عوام کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں ، پی ٹی آئی نے ہمیشہ انتشار اور تشدد کی سیاست کی، ملک میں عدم استحکام اور انتشار پیدا کرنا ہی پی ٹی آئی کا منشور اور مشن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بنوں میں تاجروں کا امن مارچ تھا اس میں سیاسی جماعتوں کے لوگ شامل ہوئے، تاجروں کے احتجاج میں تحریک انصاف بھی شامل ہوئی، پی ٹی آئی نے لوگوں کو تشدد پر اکسایا، کیا امن مارچ میں لوگ مسلح ہو کر آتے ہیں، جہاں دہشتگردی ہوئی وہاں جا کر فائرنگ کی گئی، بنوں میں دنگا فساد کرانے کی کوشش کی گئی، بنوں واقعہ تحریک انصاف نے خود کیا ہے، بنوں واقعہ میں آپ کے لوگ ملوث ہیں،آپ خود ہی کیسے انکوائری کراسکتے ہیں۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان نے جمعہ کو ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی
انھوں نے کہا کہ 2014 میں دھرنے کے دوران پی ٹی وی پر حملے اور توڑ پھوڑ کے بعد مبارکبادیں دی گئیں، یہ لوگ ہمیشہ لاشوں کی تلاش میں رہتے ہیں، کسی جلسے میں لوگ بےہوش ہوئے تو بانی پی ٹی آئی خوش ہوئے، ان کی کوشش رہی کہ اپنے لوگوں کو مروا کرالزام حکومت پر لگایا جائے، یہ لوگ شہداء کی قربانیوں کا بھی پاس نہیں رکھتے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں جدید سہولیات میسر ہیں، حکومت نے انھیں جیل میں اذیت پہنچانے کا کوئی حکم نہیں دیا۔
جرمنی میں پاکستانی سفارتی مشن پر افغان شہریوں کے دھاوا بولنے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فرینکفرٹ جرمنی میں پاکستانی قونصلیٹ پر حملے کے واقعہ پر دفترخارجہ نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے، دفترخارجہ نے جرمن حکام سے کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث عناصر کو گرفتار کیا جائے۔
اس حوالے سے انھوں نے مزید کہا کہ جرمنی واقعے میں سیاسی عناصر ملوث ہوئے تو بانی پی ٹی آئی انہیں نہیں بچا سکیں گے، نادرا پاکستانیوں کی شناخت بھی کر رہی ہے۔
Comments are closed on this story.