Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

دوران سفر خاتون سے نازیبا حرکت، معروف بھارتی کمپنی کے سربراہ پر بڑا الزام عائد

خاتون نے اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کا ذکر ایکس پر کر دیا ہے
شائع 20 جولائ 2024 04:06pm
تصویر بذریعہ: انٹرنیٹ/ فائل فوٹو
تصویر بذریعہ: انٹرنیٹ/ فائل فوٹو

سوشل میڈیا صارف کی جانب سے حال ہی میں پوسٹ کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہراسگی کے واقعے کا ذکر کیا ہے، ساتھ ہی معروف بھارتی کمپنی کے ایگزیکٹو افسر پر بھی الزام عائد کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایکس پر اننیا شوشاریا کی جانب سے پوسٹ کیا گیا تھا، جس میں بتانا تھا کہ وہ کولکتہ سے ابو ظہبی کی پرواز میں سوار تھیں۔

خاتون مسافر کا کہنا تھا ان کے ساتھ والی سیٹ پر کاروباری شخصیت دنیش کے آر موجود تھے جو کہ جندال اسٹیل کے ایگزیکٹو افسر ہیں۔ خاتون کے مطابق مذکورہ سی ای او کی عمر 65 سال کے قریب ہوگی۔

خاتون کے مطابق انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ عمان میں رہتے ہیں اور ہوائی جہاز سے اکثر اوقات سفر کرتے رہتے ہیں۔ اسی دوران سی ای او کی جانب سے اپنے گھر، خاندان کے بارے میں بات چیت شروع کردی۔

تصویر بذریعہ: ایکس/ اسکرین شاٹ

جس کے بعد بات چیت کے دوران ہی مبینہ طور پر ایگزیکٹو افسر نے اپنا موبائل فون نکالا اور ہیڈ فونز لگا کر فحش مواد دیکھنا شروع کردیا، جس پر خاتون حیران رہ گئی، کیونکہ مبینہ طور پر ایگزیکٹو افسر فحش مواد دیکھنے کا خاتون پر دباؤ ڈال رہا تھا۔

تصویر بذریعہ: ایکس/ اسکرین شاٹ

ایکس پر پوسٹ میں خاتون نے بتایا کہ اس نے فورا سیٹ سے اٹھ کر ائیرلائن حکام کو اس واقعے سے متعلق شکایت کی، جس پر اتحاد ائیرلائنز کی جانب بروقت اور مثبت کارروائی کرتے ہوئے مجھے اس سیٹ سے اٹھا کر اپنی جگہ بٹھا دیا اور مجھے پھل اور جوس پیش کیے۔

تصویر بذریعہ: ایکس/ اسکرین شاٹ

خاتون کے مطابق اسٹاف کی جانب سے ابو ظہبی لینڈ کرنے پر پولیس کو بھی اطلاع دی گئی تھی، تاہم خاتون کا کہنا تھا کہ وہ شکایت درج نہ کرا سکی تھی کیونکہ اس صورتحال میں اس کی کنیکٹنگ فلائٹ چھوٹ جاتی۔

ساتھ ہی خاتون نے اپنے چاہنے والوں کو اپنی صحت کے حوالے سے بھی بتایا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق 28 سالہ خاتون ہارورڈ یونی ورسٹی میں انڈیا کانفرنس کی کو چئیر پرسن ہیں۔

ساتھ ہی خاتون نے جندال گروپ کے سربراہ کو بھی اس حوالے سے شکایت کر دی ہے، نوین جندال کو کی گئی شکایت پر سربراہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا بھی اعلان کر دیا ہے۔

india

social media

harassment

Women

Jindal Group

steel