وہ خاندانی مسائل جن پر بچوں کی موجودگی پر بحث کرنے سے گریز کریں
بچوں کے لیے ایک محفوظ ماحول فرہم کرناہر والدین کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔ لیکن بعض دفعہ وہ اس کی جانب سے غافل ہو جاتے ہیں کہ کہ گھرمیں ہونے والی گفتگو بچے کے ذہن و دماغ پر کیا اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
ایسے کئی ایشوز ہیں ، جنہیں بچوں کے سامنے ڈسکس کرنا ان کے معصوم ذہن کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہاں چند ایسے ہی خاندانی موضوعات کا ذکر کیا جارہا ہے، جنہیں بچوں کے سامنے کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
بچے کے قد اور وزن میں اضافے کے لئے معاون غذائیں
معاشی جدوجہد
خاندانوں کے اندر دباو اور ٹینشن پیدا کرنے والے کئی عوامل ہوتے ہیں۔ ان معاشی معاملات کے متعلق گفتگو بچوں کے اندرخوف اور بے چینی کے جذبات لا سکتی ہے۔ بچے ان مالی پیچیدگیوں کو سمجھ نہیں پاتے ہیں اور فکرمند ہوجاتے ہیں۔ اس لیے بہتر ہے کہ والدین اپنے بچوں کو معاشی بحث کے ذریعے ایک تحفظ بھرا ماحول تخلیق کرنے پرتوجہ دیں۔ بچوں کو یقین دلائیں کہ فکر اور پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے۔اور ایسے معاملات زندگی کا یک حصہ ہیں۔
ازدواجی معاملات
ہر ریلیشن شپ میں اتار چڑھاو اتے رہتے ہیں۔ لیکن بچوں کے سامنے ان کو زیر بحث لانا ان کے ذہن پر مضر اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ جس سے وہ عدم تحفظ کا شکار ہوجائے گا اور ہو سکتا ہے کہ مستقبل میں اس کے اپنے ریلیشن پر اس کے اثرات پڑیں۔ والدین کو چاہیے کہ ایسے معاملات کو بچوں کی غیر موجدگی میں یا الگ کمرے میں ڈسکس کریں۔ خصوصا چھوٹے بچوں ان سے دور کھا اس طرخ ایک تحفظ بھراس ماحول تخلیق ہونے میں مدد ملے گی۔
صحت کے معاملات
خواہ وہ الدین کی صحت کامعاملہ ہو یا کسی اور فیملی ممبر کا بچوں کے سامنے انہیں ڈسکس کرنا انہیں کنفیوژن میں مبتلا کر سکتا ہے۔ بچوں کو طبی تفصیلات سے دور رکھنا ضروری ہے، بجائے اس کے والدین کو چاہیے کہ وہ بچے کی عمر کی مناسبت سے اس پر غیر ضروری بوجھ نہ ڈالے۔
گپ شپ اور افواہ
گپشپ اور افواہ ناقابل یقین حدتک بچوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ بعض افراد کسی کی ذاتی انفارمیشن میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں ،جو آگے جاکر افواہ بن جاتی ہے۔اور جب لوگوں افواہوں کوپھیلانا شروع کردیتے ہیں تو، یہ خاندان کی ساکھ کو خراب کر سکتی ہےاور خاندانی جھگڑوں کا باعث بن سکتی ہیں۔ بچوں کے سامنے ایسی افواہوں اور گپ شپ سے گریز کریں۔ کیونکہ یہ آپ کے بچوں میں ایسے رویے کی رہنمائی کر سکتی ہے، جسے شاید اپ اپنے بچے میں دیکھنا نہ چاہیں۔
Comments are closed on this story.