Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

اوکاڑہ یونیورسٹی کی چھت پر طلبہ کی نازیبا ویڈیو کا معاملہ، 2 افسران معطل

اوکاڑہ یونیورسٹی میں بغیر اجازت ڈرون کیمرہ کے ذریعے غیر قانونی طور پر ویڈیو بنانے والوں کے خلاف مقدمہ درج
اپ ڈیٹ 19 جولائ 2024 04:51pm
—فوٹو: اسکرین شاٹ
—فوٹو: اسکرین شاٹ

یونیورسٹی آف اوکاڑہ کی چھت پر ہونے والی غیر اخلاقی حرکات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انتظامیہ نے ملوث طالبعلم سمیت خاتون کیمرہ آپریٹر کے خلاف ’یونیورسٹی کا وقار مجروح‘ کرنے پر پیکا ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کروادی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں یونیورسٹی آف اوکاڑہ کی چھت پر چند طالبات اور ایک طالبعلم کو دیکھا گیا۔ اس کے بعد کی ویڈیو میں ایک جوڑے کو غیر اخلاقی حرکت کرتے دیکھا گیا۔ مذکورہ ویڈیو ڈرون کیمرے کی تھی۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو یونیورسٹی انتظامیہ حرکت میں آئی اور جامعہ کے ڈپٹی رجسٹرار وقار احمد کی مدعیت میں طالب علم سمیت خاتون ڈرون کیمرہ آپریٹر کے خلاف ایف ائی ار درج کروا دی جبکہ پولیس کی طرف سے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

ڈپٹی رجسٹرار جامعہ اوکاڑہ وقار احمد کا مؤقف

اس حوالے سے ڈپٹی رجسٹرار جامعہ اوکاڑہ وقار احمد نے واقعہ سے متعلق تفصیلات بتائیں کہ جس دن یہ واقعہ پیش آیا اس دن بی ایس زوالوجی کا آخری پیپر تھا، طلبہ نے اس دن کو یاد گار بنانے کے لیے ڈرون کیمرہ استعمال کیا۔

انہوں نے بتایا کہ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد جامعہ کے تعلقات عامہ آفسر (پی آر او) اور سیکیورٹی افسرکو معطل جبکہ یومیہ اجرت کے 2 ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی آر او اور سیکیورٹی گارڈ 17 گریڈ کے افسران ہیں جنہیں فرائض کے انجام دہدی میں لاپرواہی برتنے پر معطل کیا گیا۔ انہوں نے بتایا پی آر او نے ایک اسٹور کیپر کی درخواست پر ڈرون کیمرہ اڑانے کی اجازت دی تھی کیونکہ اسٹور کیپر کا کزن ڈرون کیمرہ آپریٹر تھا۔

واضح رہے کہ ڈرون کو آپریٹر کرنے والے دو افراد تھے، ان میں ایک خاتون بھی تھیں اور انہیں بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید تفصیلات بتائی کہ ڈی پی او کے دفتر میں معاملے کی ابتدائی تحقیقات زیر بحث ہوئی اور جامعہ کے عہدیداران سمیت عملے سے معلومات حاصل کی گئی۔ وفار احمد نے مزید بتایا کہ اس ضمن میں ہائی پروفائل کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے جو معاملے مکمل تحقیقات کے بعد اپنی تجاویز پیش کرے گی جبکہ ویڈیو میں نازیبا حرکت کرنے والے جوڑے کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

ایف آئی آر کی تفصیلات

ایف آئی آر میں پیکا ایکٹ کے تحت درج کرائی گئی جس میں کہا گیا کہ بی ایس زولوجی کا طالبعلم علی رضا، اور دو عدد کیمرہ آپریٹر علی شان اور کیمرہ آپریٹر سومیہ اور چند نامعلوم افراد یونیورسٹی آف اوکاڑہ میں بغیر اجازت آئے اور غیرقانونی طور پر ڈرون کمرہ کے ذریعے غیراخلاقی ویڈوز بنائیں اور ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔

رجسٹرار جامعہ اوکاڑہ کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ مذکورہ اقدام سے ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے کا نام بدنام ہوا بلکہ طالبعلم اور سول سوسائٹی میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

ایف آئی آر میں ملزم کو گرفتار کرکے یونیورسٹی کا وقار بحال کرنے کا بھی تذکرہ ہے۔

پاکستان

Viral Video

Okara

Okara University