Aaj News

اتوار, ستمبر 15, 2024  
10 Rabi ul Awal 1446  

پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر امریکی تشویش، ’ یہ ایک پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے’

جیسے یہ اندرونی عمل جاری رہے گا، ہم ان فیصلوں کو دیکھیں گے، ترجمان محکمہ خارجہ
اپ ڈیٹ 16 جولائ 2024 08:19am

حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی کے فیصلے پر امریکی ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ایک پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے۔

واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پریس بریفنگ کے دوران پاکستان میں پی ٹی آئی پر پابندی کے سوال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق ہم نے حکومت کے بیانات دیکھے ہیں، یہ پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے۔

وزیراعظم کی نواز شریف سے تیسری ملاقات، مخصوص نشستوں اور پی ٹی آئی پابندی پر حکومتی حکمت عملی تیار

میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ یقیناً کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانا تشویش کی بات ہے، ہم انسانی حقوق اور آزادی اظہار کے احترام سمیت آئینی، جمہوری اصولوں کی پُرامن پاسداری کی حمایت کرتے ہیں۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم جمہوری عمل اور وسیع تر اصولوں کی حمایت کرتے ہیں، ان میں قانون کی حکمرانی اور قانون کے تحت مساوی انصاف شامل ہے۔

’پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتیں واضح کریں وہ ن لیگ کے ساتھ ہیں یا نہیں‘، پابندی کے فیصلے پر پی ٹی آئی کا ردعمل

انہوں نے مزید کہا کہ جیسے یہ اندرونی عمل جاری رہے گا، ہم ان فیصلوں کو دیکھیں گے۔

پی ٹی آئی پر پابندی کے حکومتی فیصلے سے اتحادیوں کا اظہار لاعلمی، پیپلز پارٹی کی مخالفت

خیال رہے کہ حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی اور سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلایا جائے گا۔

Matthew Miller

Ban on PTI