کیلاش کی الگ تھلگ دنیا، مُردوں کو بخوشی رخصت کرنے کی روایت برقرار
چترال کی وادی کیلاش کے قبرستان میں صدیوں پرانے تابوت اب بھی موجود ہیں۔ پرانے زمانے میں کیلاش قبیلے کے لوگ اپنے میتوں کو ان تابوتوں میں دفن کیے بغیر رکھتے تھے۔
کوہستانی سلسلے ہندو کُش کے بلند و بالا پہاڑوں کے دامن میں رہنے والے کیلاش کمیونٹی کے افراد کی زندگی کا ہر پہلو ایک الگ ہی کہانی سُناتا ہے۔ یہ لوگ کسی کے مرنے پر روتے دھوتے نہیں بلکہ اُسے خوشی خوشی رخصت کرتے ہیں۔
آج نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق منفرد لباس، غیر معمولی حُسن اور قدیم رسوم سے مزین چترال کی وادی کیلاش کے قبرستان میں رکھے تابوت صدیوں پرانی روایت کے رازدان و امین ہیں۔
ایک دور وہ بھی تھا جب مرنے پر لوگوں کو ان تابوتوں ڈال کر یونہی چھوڑ دیا جاتا تھا۔ مرنے والے کے استعمال میں رہنے والی اشیا بھی تابوت میں میت کے ساتھ رکھی جاتی تھیں۔
وقت کے دھارے نے بہت سے معاملات کا رخ بدل دیا ہے۔ اب کیلاش کی وادی میں میتوں کو دفنایا جاتا ہے۔ مرنے والی کی چارپائی اُس کی قبر پر رکھ کر قبرپر سُرخ جھنڈا گاڑ دیا جاتا ہے۔
کیلاش کی وادی کا علاقہ آج بھی بہت پُراسرار معلوم ہوتا ہے۔ اس وادی میں بسے ہوئے کیلاش کمیونٹی کے لوگ آج بھی ہنگامہ آرائی کی زندگی سے بہت دور پُرسکون انداز سے جینے کو ترجیح دیتے ہیں۔
Comments are closed on this story.