ایک ہی درخت میں 300 قسم کے آم، کیسے ممکن ہے
پھلوں کا بادشاہ جہاں اپنی کئی اقسام کے باعث توجہ حاصل کر لیتا ہے، وہیں اب بھارتی شخص بھی توجہ سمیٹ رہا ہے، جو کہ ایک درخت سے 300 آم کی اقسام تیار کرنے کا دعویٰ کر رہا ہے۔
اکنامک ٹائمز کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے ملیح آباد کے ایک گاؤں سے تعلق رکھنے کلیم اللہ خان کے باغ میں ایک ایسا درخت موجو د ہے جو کہ 300 سے زائد آم کی اقسام تیار کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق 120 سال پرانے اس درخت کی حفاظت اور دیکھ بھال کلیم اللہ خان خود کرتے ہیں، صبح کے وقت فجر کی نماز پڑھ کر کلیم اللہ اپنے پیڑوں کی دیکھ بھال شروع کر دیتے ہیں۔
82 سالہ کلیم اللہ بتاتے ہیں کہ یہ سب کچھ میری محنت کا نتیجہ ہے، جو کہ آج مجھے حاصل ہے۔ ایک عام انسان کی آنکھ سے یہ محض ایک درخت ہی ہے، لیکن اگر آپ میری نظر سے دیکھو گے تو یہ دنیا کا سب سے بڑا آموں کا کالج ہے۔
تصویر بذریعہ: انٹرنیٹ
وہ بتاتے ہیں کہ جب ایک درخت کا بیچ بویا جاتا ہے تو وہ وقت اسکول کی مانند ہوتا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کلیم اللہ نے ایک ایسا درخت بھی تیار کیا تھا جو کہ سات نئے طرح کے پھل دینے والا تھا، تاہم وہ درخت طوفان کی نظر ہوگیا۔
اکنامک ٹائمز کے مطابق کلیم اللہ 300 سے زائد آموں کی اقسام والے درخت کے باعث شہرت حاصل کر رہے ہیں، ان آموں کی خوشبو، رنگ، سائز، ذائقے ہر ایک چیز منفرد ہے۔
تصویر بذریعہ: انٹرنیٹ
جبکہ آم کی ایک ایسی ہی قسم کو کلیم اللہ نے ’ایشوریا‘ کا نام دیا ہے۔ جسے آج تک ان کی آم کی بہترین قسم قرار دیا جا رہا ہے۔
کلیم اللہ خان کا بتانا تھا کہ یہ آم اتنا ہی خوبصورت ہے جتنا کہ ایک اداکارہ۔ ایک آم 1 کلو گرام سے بھی زیادہ وزنی ہو سکتا ہے، جس کا ذائقہ بھی میٹھا ہوتا ہے۔
جبکہ ایک دیگر آموں کی اقسام بھی دلچسپ ہیں، جن میں ’نریندر مودی‘، ’سچن ٹنڈولکر‘ اور ایک کا نام ’انارکلی‘ رکھا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.