زمین کے مدار میں غیر معمولی سرخ روشنی دیکھ کر سائنسدان حیران
وسیع نظام شمسی کے راز جاننے کے لیے سائسندان اکثر کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔ ان کی خلا میں خواہ وہ کوئی نیا دریافت شدہ سیارہ ، بلیک ہول یا کوئی بھی ایسی شے ہو جسے پہلے کبھی نہ دیکھا گیا ہو جانچ پڑتال کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
جیسا کہ حال ہی میں امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ’ناسا‘ کے ایک خلاباز کی جانب سے زمین کے گرد پراسرار روشنی دیکھی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی خلاباز بین نے الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر سوار ایک کھڑکی سے زمین کی فضا میں جھلکتی ہوئی عجیب و غریب سرخ روشنیوں کی تصویر کشی کی ہے۔
3 جون کو NASA SpaceX Crew-8 مشن کے کمانڈر میتھیو ڈومینک نے ایک حیرت انگیز تصویر کھینچی جو ”ریڈ گوبلن“ بجلی کے نام سے مشہور موسمی رجحان کی ایک تیز جھلک کی ہے تھی۔
ڈومینک نے سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ”میں چند ہفتے قبل بہت خوش قسمت تھا جب میں نے جنوبی افریقہ کے ساحل پر گرج چمک کے ساتھ طوفان کی ٹائم لیپس فوٹیج حاصل کی“۔
یہ معلوم ہے کہ ”ریڈ اسپرائٹس“ گرج چمک کے اوپر اونچے ماحول کے ایک حصے میں موجود ہیں جسے میسوسفیئر کہا جاتا ہے۔ یہ سطح سے 53 میل تک پھیلا ہوا ہے۔
یہ نایاب غیر معمولی روشنی جنوبی افریقہ کے ساحل پر گرج چمک کے اوپر دیکھے گئی،جو ماحولیاتی مظاہر کی ایک نادر اور دلچسپ جھلک پیش کرتے ہیں۔
’ناسا‘ کو امید ہے کہ یہ تصویر آسمان پر نظر رکھنے والوں کو ’ناسا‘ کے شہری سائنس پروجیکٹ، Spritacular میں “اسپرائٹس اور دیگر روشن واقعات کو سمجھنے میں مدد دے گی۔
Comments are closed on this story.