Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے 3 شرائط رکھ دیں، چیف الیکشن کمشنر سے استعفے کا مطالبہ

ہمیں بتایا گیا بڑے صاحب انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ کر چکے ہیں، عمران خان
اپ ڈیٹ 13 جولائ 2024 05:28pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے شرائط رکھ دی ہیں، ساتھ ہی چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کردیاہے۔

اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں مذاکرات کیلئے تیار ہوں لیکن ہماری تین شرائط ہیں۔

مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرِثانی کی اپیل سوچ سمجھ کر دائر کی جائے، اٹارنی جنرل

انہوں نے کہا کہ پہلی شرط یہ ہے کہ میرے کیسز ختم کئے جائیں، دوسری شرط یہ کہ ہمارے لوگوں کو رہا کیا جائے اور تیسری شرط یہ کہ ہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے جنرل باجوہ سے دو مرتبہ مزاکرات کیے تھے، ہم نے اس وقت اسد عمر، پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی پر مشتمل تین رکنی کمیٹی بنائی تھی، اس وقت ہمیں بتایا گیا بڑے صاحب انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر عظمیٰ بخاری کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوسکا، ’آئین ہار گیا بیگمات جیت گئیں‘

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آٹھ فروری 2024 کا ڈاکہ نہیں بھولا جاسکتا، میں بھوک ہڑتال کروں گا اور اسے ہم عالمی سطح پر اجاگر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میرے کمرے میں ایک بلی آتی تھی، وہ بلی مجھ سے مانوس ہوگئی تھی، سنا ہے اس کا بھی تبادلہ کر رہے ہیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ کیا پارٹی لیڈر شپ کے اختلافات ختم ہوگئے ہیں؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ پارٹی اختلافات ہمارا اندرونی معاملہ ہے اس کو چھوڑ دیں۔

اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا اور الیکشن کمیشن کے ممبران سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔

سنی اتحاد کونسل کا پنجاب اسمبلی کے باہر ’احتجاجی‘ اجلاس، عمران خان کی رہائی کیلئے قرار داد پیش

انہوں نے مزید کہا کہ میں اس بات کا بھی اعادہ کروں گا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنے آپ کو میرے یا پی ٹی آئی کے خلاف زیر ساعت مقدمات سے دور رکھیں۔

imran khan

adiala jail