چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آئندہ ہفتےکسی بینچ کا حصہ نہیں ہوں گے، ذرائع
سپریم کورٹ نے آئندہ ہفتے کا ججز روسٹر جاری کر دیا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی آئندہ ہفتے کسی بینچ کا حصہ نہیں ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی آئندہ ہفتے چیمبر ورک کریں گے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر پاکستان تحریک انصاف کو قومی و صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ مجھ سے متعلق مقدمات کی سماعت نہ کریں، عمران خان
سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا معاملہ چار حصوں پر تقسیم ہے، جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 8 رکنی بینچ نے اکثریتی فیصلہ جاری کیا۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے الگ سے اپنا اختلافی نوٹ دیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے بھی الگ اختلافی نوٹ دیا جب کہ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم افغان نے بھی الگ اختلافی نوٹ دیا۔
یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر سمیت چاروں الیکشن کمشنرز سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
فیصلے کے ساتھ اختلافی نوٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس جمال مندوخیل نے لکھا کہ پی ٹی آئی یا کسی رہنما نے آزاد رکن قرار دینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کہیں چیلنج نہیں کیا، تاہم اس حقیقت کے پیش نظر درخواستیں انتخابی کارروائی کا تسلسل ہیں، عدالت کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد قرار دینے کا معاملہ دیکھ سکتی ہے، آئین کا آرٹیکل 51(1)(ڈی) خواتین اور اقلیتوں کی نشستوں کا ضامن ہے، جن امیدواروں نے کوئی اور ڈیکلیریشن جمع نہیں کرایا وہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا حصہ ہیں، لہٰذا الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ شامل کرکے مخصوص نشستوں کی تقسیم کرے، ایسے امیدوار جنہوں نے آزاد یا کسی دوسری جماعت سے وابستگی کا سرٹیفیکیٹ نہیں دیا وہ آزاد تصور ہوں گے۔
چیف جسٹس اور جسٹس جمال مندوخیل نے اختلافی نوٹ میں مزید لکھا کہ سنی اتحاد کونسل ایک رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے آزاد ارکان کو سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کا حق حآصل ہے، اراکین اپنی رضامندی سے سنی اتحاد میں شامل ہوئے۔
Comments are closed on this story.