فرانس میں اولمپکس کا انعقاد بے گھر افراد کے لئے مصیبت بن گیا
فرانس کے دارالحکومت پیرس سے بے گھر افراد کو نکالنے کا عمل تیز ہوگیا ہے۔ پولیس نے نئی مہم شروع کی ہے جس کا بنیادی مقصد 26 جولائی سے پیرس میں شروع ہونے والے اولمپکس کی سیکیورٹی یقینی بنانا ہے۔
پیرس کے متعدد علاقوں میں غیر قانونی تارکینِ وطن نے متروک عمارتوں اور فٹ پاتھوں پر ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ ان سب کو نکال کر لیون اور مارسیلز لے جایا جارہا ہے۔
پیرس سے بے دخل کیے جانے والے تارکینِ وطن نے نیو یارک ٹائمز کو بتایا کہ اُن سے کہا گیا تھا کہ جہاں بھی لے جایا جائے گا رہائش اور خوراک دی جائے گی تاہم اب تک اس وعدے کے مطابق اقدامات دکھائی نہیں دیے۔
فرانس کی 7 کروڑ کی آبادی میں تارکینِ وطن کی تعداد 70 لاکھ ہے۔ حکام کے محتاط اندازے کے مطابق فرانسیسی حکومت کو ہر سال غیر قانونی تارکینِ وطن پر 40 ارب یورو خرچ کرنا پڑتے ہیں۔
فرانس میں آنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کی اکثریت کا تعلق شمالی اور شمالی اور مغربی افریقا سے ہے۔ بیشتر تارکینِ وطن فرانس کی سابق نوآبادیوں سے آتے ہیں۔ فرانسیسی معیشت میں غیر قانونی تارکینِ وطن کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں اس لیے اُن سے مکمل چُھٹکارا پانے کی پالیسی مرتب کرنا دشوار ہے۔
تارکینِ وطن کا معاملہ دوسرے بہت سے ممالک کی طرح فرانس میں بھی ایک اہم سیاسی اشو کے طور پر ابھرا ہے۔ انتہائی دائیں بازو کے عناصر چاہتے ہیں کہ تمام غیر قانونی تارکینِ وطن کو فی الفور نکال دیا جائے جبکہ لبرل عناصر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ سب کو نکالنے کے بجائے معقول طریقے سے معاشرے کا حصہ بناکر افرادی قوت میں اضافہ کیا جائے۔
Comments are closed on this story.