Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سستی سے کام کو برداشت نہیں کروں گا، وزیراعظم کی وفاقی کابینہ کو تنبیہ

پاک پی ڈبلیو ڈی کو ختم کرنے، 1.45 ملین افغان مہاجرین کے کارڈ میں ایک سال کی توسیع کی منظوری
اپ ڈیٹ 10 جولائ 2024 11:55pm

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پاک پی ڈبلیو ڈی کو ختم کرنے، ملک میں قانونی طور پر رہائش پذیر 1.45 ملین افغان مہاجرین کے کارڈ میں ایک سال کی توسیع کی منظوری دیدی گئی، جبکہ اجلاس میں حکومتی حجم کو کم کرنے کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے کے۔الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں حکومت پاکستان کی جانب سے جاوید قریشی کو ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

کابینہ اجلاس میں بتایا گیا کہ پی ڈبیلو ڈی کے ختم ہونے پر وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کے لیے پاکستان انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی بنائی جائے گی، جبکہ وفاقی حکومت کی زیر نگرانی صوبائی نوعیت کے تمام ترقیاتی منصوبوں کو متعلقہ صوبائی اداروں کے حوالے کیا جائے گا۔ اسی طرح پاک پی ڈبلیو ڈی کو تفویض شدہ دیکھ بھال اور مرمت کے کاموں کو جاری رکھنے کے لیے ایسٹ اینڈ فیسیلیٹی منیجمنٹ کمپنی کا قیام عمل میں لایا جائے گا، پاک پی ڈبلیو ڈی کے عملے کی درجہ بندی کے بعد متعلقہ وزارتوں میں منتقلی کی جائے گی اور گولڈن ہینڈ شیک اسکیم عمل میں لائی جائے گی، ملک میں پاک پی ڈبلیو ڈی کی تمام املاک کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کی جائے گی، کابینہ نے ہدایت کی کہ ٹرانزیشن کا یہ عمل دو ہفتوں کے اندر اندر مکمل کیا جائے۔

کابینہ کو وزیر خزانہ کی سربراہی میں حکومتی حجم کو کم کرنے کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کی اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، امورِ کشمیر و گلگت بلتستان، ریاستوں اورسرحدی امور، صنعت و پیداوار اور قومی صحت کی وزارتوں کے غیر ضروری ذیلی اداروں کو بند کرنے اور ضروری اداروں کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے بنیادی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں، یہ عمل 12 جولائی تک مکمل ہو جائے گا۔ کمیٹی متعلقہ وزارتوں کی مشاورت سے تجاویز مرتب کرکے کابینہ کو اگست کے پہلے ہفتے تک پیش کرے گی۔

ملک میں قانونی طور پر رہائش پذیر 1.45 ملین افغان مہاجرین جن کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد 30 جون 2024 کو ختم ہو چکی ہے، کابینہ نے ان کے پی او آر کارڈز کی مدت میں ایک سال یعنی 30 جون 2025 تک توسیع کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے پشاور میں فیڈرل لاج نمبر II کی عمارت کو دفتری استعمال کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔ ملک کے مختلف شہروں میں ایپیلیٹ ٹربیونل ان لینڈ ریوینیو کے بینچوں سے 7 اکاؤنٹنٹ ممبران کو واپس ایف بی آر بھیجنے اور وزارت کی جانب سے نامزد 14 افسران کو ایپیلیٹ ٹربیونل ان لینڈ ریوینیو کے بینچوں پر تعینات کرنے کی بھی منظوری دے دی۔اسی طرح جوائنٹ سیکریٹری محمد اقبال کو بطور منتظم نیشنل کاؤنسل فار ہومیو پیتھی تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

اسٹیبلشمنٹ پاکستان کو بچانا چاہتی ہے تو شفاف انتخابات ہی حل ہے، عمران خان

وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے معیار پر پورا نہ اترنے کی بنا پر بہاولپور میڈیکل کالج کی 19 اپریل 2024 سے تسلیم شدہ حیثیت ختم کرنے کی منظوری دے دی۔ اس ادارے میں زیر تعلیم طلباء کو ملک کے دیگر میڈیکل کالجز میں منتقل کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے استفسار کیا کہ غیر معیاری ہونے کے باوجود بہاولپور میڈیکل کالج کو پی ایم ڈی سی نے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت کیوں دی۔

وزیرِ اعظم نے پرائم منسٹر انسپیکشن کمیشن کو تحقیقات کا حکم بھی دے دیا۔ وزیراعظم نے پی ایم ڈی سی کے معاملات کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان اور وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ملک مختار احمد بھرتھ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی اور انہیں ہدایت جاری کی کہ پی ایم ڈی سی کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کے حوالے سے تجاویز کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کریں۔

کابینہ نے وزارت صحت کی سفارش پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی اشتہارات کے حوالے سے کمیٹی کے 17ویں اور 18ویں اجلاس میں مجوزہ ادویات کے 53 اشتہارات کو ٹی وی، ریڈیو اور اخبارات میں تشہیر کی منظوری دے دی۔

کابینہ نے کے۔الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں حکومت پاکستان کی جانب سے جاوید قریشی کو ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری دی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام ریاستی اداروں کے غیر فعال اور نا مکمل بورڈز آف ڈائریکٹرز میں دو ہفتوں کے اندر پیشہ ورانہ طور پر اچھی شہرت کے حامل افراد تعینات کر کے ان کو فعال بنایا جائے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 27 جون 2024 کو ہونے والے اجلاس اورسرکاری ملکیتی اداروں کے حوالے سے کابینہ کمیٹی کے 4 جولائی 2024 کو ہونے والے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی۔

آئی ایم ایف سے نجات کے ہدف کا حصول قربانی اور ایثار کا سفر ہے، وزیر اعظم

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نجات کے ہدف کا حصول قربانی اور ایثار کا سفر ہے۔ دعا ہے کہ محرم الحرام پُرامن طور پر گزرے۔ وفاق کو صوبوں کی ہر ممکن مدد کرنی چاہیے۔ سیکیورٹی کے معاملات میں صوبوں سے اشتراکِ عمل سے قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا۔

انھوں نے کہا کہ منگل کو پھر وزیرستان میں شہادتیں ہوئی ہیں۔ خیبر پختونخوا میں دو مقامات پر حملوں میں شہادتیں ہوئیں۔ کراچی میں محکمہ انسدادِ دہشت گردی کے ڈی ایس پی شہید ہوئے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم بلوچستان میں 28 ہزار ٹیوب ویلز کو سولر پر لارہے ہیں۔ وزیراعلی بلوچستان اور متعلقہ حکام نے منصوبے پر بہت محنت کی ہے۔ مسائل کے حل کے لیے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی سنجیدگی قابلِ تعریف ہے۔ ملک بھر میں 10 لاکھ ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کیا جارہا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وفاق کی طرف سے دیے گئے 80 ارب روپے ضائع ہورہے تھے۔ بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانا اور چوری کو روکنا ہے۔ شمسی توانائی سے کاشت کاروں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔ سستی بجلی کے حصول سے زرعی شعبہ تیزی سے ترقی کرے گا۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ وزارت خزانہ کو بزنس ماڈل بنانے کی ہدایت کی ہے۔ بزنس ماڈل پر صوبوں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ ملک میں معدنیات کے خزانے ہیں جنہیں بروئے کار لایا جارہا ہے۔ کراچی کی بنرگاہ پر کرپشن روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ کرپشن کی نذر ہونے سے بچائی جانے والی رقم قومی ترقی پر خرچ کی جائے گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ معاشی اہداف حاصل کرنے کیلئے خود احتسابی لازم ہے۔ غریب و نادار طبقے کی مشکلات کا ہمیں احساس ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ آئی ایم ایف سے لیا جانے والا قرضہ آخری ہوگا۔ معیشت کی سمت درست کرنے کے لیے اصلاحات نافذ کرنا ہوں گی۔ کرپشن کے خاتمے اور انتظامی اقدامات سے ملکی وسائل میں اضافہ کیا جائے گا۔ اخراجات میں کمی کے لیے رائٹ سائزنگ اور ڈاؤن سائزنگ پر کام ہو رہا ہے۔

federal cabinet

Prime Minister

FEDERATION TO HELP PROVINCES