دبئی کی کمپنی پاکستان کی دو بڑی پہاڑی چوٹیاں K2 اور K3 صاف کرے گی
دبئی کی ایک کمپنی نے پاکستان کے دو بڑی چوٹیوں K2 اور K3 کی صفائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
’مشرق‘ نے اس سے قبل نیپال میں پانچ بلند ترین چوٹیوں اور ایک بیس کیمپ کی بھی صفائی کی ہے۔ جون سے اگست تک جاری رہنے والے صفائی کے عمل میں معروف کوہ پیما ماریہ کونسیکاؤ اور نائلہ کیانی بھی شریک رہیں گی۔
مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقا کے خطوں میں مشرق نمایاں حیثیت کا حامل بینک ہے۔ کے ٹو اور کے تھری کی چوٹیوں کے علاوہ گورو ٹو اور کانکورڈیا میں واقع بیس کیمپ کی بھی صفائی کی جائے گی۔ یہ بات مشرق نے ایک بیان میں بتائی ہے۔
اس عمل کے ذریعے مشرق دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے نصف کی صفائی کا ٹاسک مکمل کرے گا۔ نائلہ کیانی 8 ہزار میٹر سے زائد بلندی پر واقع دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 11 کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون اور مجموعی طور پر تیسری پاکستانی ہیں۔ صفائی کی مہم پر اُن کے ساتھ جانے والی ماریہ کانسیکاؤ کا تعلق پرتگال سے ہے۔
مشرق کے گروپ سی ای او احمد عبدالعال نے ایک بیان میں کہا کہ دنیا کی بلند ترین چوٹیوں میں سے چند پاکستان میں واقع ہیں اور ہمیں اِن چوٹیوں اور بیس کیمپس کی صفائی پر فخر ہے۔ بیان میں احمد عبدالعال نے مزید کہا کہ قراقرم رینج کی ان چوٹیوں کی صفائی کی مہم کا بنیادی مقصد چوٹیاں سر کرنے اور صفائی کا خیال رکھنے کے حوالے سے مثبت سوچ کو فروغ دینا ہے۔
نائلہ کیانی کا کہنا ہے کہ اپنے وطن میں بلند پہاڑی چوٹیوں کی صفائی کی مہم میں مشرق کے ساتھ کام کرنا ان کے لیے باعثِ افتخار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایئرو اسپیس انجینیرنگ سے بینکنگ اور باکسنگ تک اُن کا پس منظر بہت وسیع اور متنوع ہے۔ اس پس منظر نے مجھے کوہ پیمائی جیسا اہم چیلنج قبول کرنے کا حوصلہ بخشا ہے۔
کے ٹو اور کے تھری کی صفائی کی مہم کے حوالے سے ماریہ کونسیکاؤ نے کہا کہ مشرق کے ساتھ مل کر کام کرنا ایک خوش گوار تجربہ ہے۔ چند بلند ترین چوٹیوں اور پاکستان کے قدرتی وسائل کے حسن کی حفاظت میں اپنا کردار ادا کرنا اچھا لگ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ چھوٹی عمر میں یتیم ہوگئی تھیں۔ انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے والی پہلی پرتگالی خاتون بنیں۔ کھیلوں میں 10 گنیز بک ریکارڈ اُن کے نام ہیں۔
Comments are closed on this story.