مائیکروسافٹ اپنے چینی ملازمین کو اینڈرائیڈ چھوڑ کر آئی فون استعمال کرنے پر مجبور کرنے لگی
دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپیز میں سے ایک ”مائیکروسافٹ“ سائبر سیکیورٹی کے اقدامات کے تحت اپنے چینی ملازمین کو اینڈرائیڈ چھوڑ کر آئی فونز استعمال کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔
مائیکروسافٹ کی اس نئی پالیسی کا مقصد دفتر میں اینڈرائیڈ ڈیوائسز کو ختم کرکے سیکیورٹی کو تقویت دینا ہے۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ اندرونی میمو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ مائیکروسافٹ آپریٹنگ سسٹم کی حفاظتی خلاف ورزیوں کے خطرات کم کرنے کیلئے آئی فونز کو فطری طور پر محفوظ سمجھا گیا ہے۔
شاؤمی اور ہواوے جیسے مشہور مقامی برانڈز استعمال کرنے والے چینی عملے کو آئی فون 15 متبادل کے طور پر پیش کیا جائے گا۔
کمپنی مبینہ طور پر فون سوئچ کی اس سہولت کے لیے اپنے چینی دفاتر کے اندر ڈسٹری بیوشن پوائنٹس قائم کرے گی۔
مائیکروسافٹ کی یہ سخت سیکیورٹی پالیسی مین لینڈ چائنہ سے باہر تک پھیلی ہوئی ہے اور ہانگ کانگ میں بھی مائیکروسافٹ کی افرادی قوت پر لاگو ہوگی۔
ملازمین کو اب اپنی دفتری ایپلی کیشنز جیسے ”Microsoft Authenticator“ اور ”Identity Pass“ تک رسائی کے لیے آئی فونز کی ضرورت ہوگی۔
یہ فیصلہ دو اہم عوامل کی وجہ سے ہوا ہے، ایک سیکیورٹی خدشات اور دوسرا چین میں اینڈرائیڈ کا بکھرا ہوا منظرنامہ۔
مائیکروسافٹ iOS کی متحد نوعیت کی وجہ سے آئی فونز کو موروثی طور پر زیادہ محفوظ سمجھتا ہے۔
یہ چین میں متنوع اینڈرائیڈ ماحولیاتی نظام کے مقابلے میں آسان نگرانی کی اجازت دیتا ہے اور سیکیورٹی کی خلاف ورزیوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
چین میں مائیکروسافٹ کی دیرینہ موجودگی ایک کردار ادا کرتی ہے۔ 1992 کے بعد سے، کمپنی نے امریکہ سے باہر اپنے سب سے بڑے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر سمیت کافی فیسیلیٹیز بنائی ہیں۔ چین میں یہ اہم سرمایہ کاری مضبوط حفاظتی اقدامات کو مزید اہم بناتی ہے۔
اگرچہ مائیکروسافٹ نے باضابطہ طور پر ملازمین کے آئی فون مینڈیٹ کا اعلان نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس کے چائنا عملے کی تعداد کا انکشاف کیا ہے، تاہم، رپورٹس بتاتی ہیں کہ کمپنی کا مقصد کلاؤڈ میں موجود کمزوریوں کو الگ کرنا ہے، اور ہیکنگ کی کوششوں کو مزید روکنا ہے۔
Comments are closed on this story.