Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

’کوئی نئی بات نہیں، دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ایسا ہو رہا ہے‘، ایجنسیوں کو کال ٹریس کے اختیار پر وزیر قانون کی وضاحت

کال ٹریس کا اختیار صرف ایک ایجنسی کو دیا گیا ہے، اعظم نذیر تارڑ
شائع 09 جولائ 2024 07:21pm

وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ کا وفاقی کابینہ کی جانب سے کال ٹریس کرنے کا اختیار ایجنسیوں دینے کی منظوری پر کہنا ہے کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ایسا ہو رہا ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسیز کو ڈیٹا تک رسائی کا قانون 1996 سے قابل عمل ہے، حکومت نے قومی سلامتی کے لئے اس قانون کے استعمال کی منظوری دی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ایسا ہو رہا ہے۔

عمر ایوب کا آئی ایس آئی کو فون ٹیپنگ کی اجازت کا نوٹیفکیشن چیلنج کرنے اعلان

ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں قانون کے مطابق ڈیٹا ٹریس کرتی ہیں، بجائے اس کے کہ دائرہ کار دیگر ایجنسیوں تک پھیلایا جائے، ایک ایجنسی کو اختیار دیا گیا ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ اٹھارویں گریڈ کا افسر اس معاملے کو دیکھے گا۔

وزیر قانون نے کہا کہ کیا دہشت گردی کا ناسور یہاں موجود نہیں ہے؟ لوگوں کی ذاتی پرائیویسی کا بھی خیال رکھا جائے گا، یہ کوئی نیا کام یا انہونا کام نہیں ہوا ہے۔

Azam Nazeer Tarar

Call Trace