شمالی اور جنوبی وزیرستان میں آپریشن، کیپٹن سمیت 4 جوان شہید، 2 دہشتگرد ہلاک
خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ جس کے نتیجے میں کیپٹن محمد اسامہ شہید ہوگئے جب کہ 2 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ شہید کیپٹن محمد اسامہ کی چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی نماز جنازہ میں وزیر اعظم اور آرمی چیف نے شرکت کی۔ دوسری طرف ضلع جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ جس میں 3 جوان بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
شمالی وزیر ستان واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شدید جھڑپ کے دوران فوجیوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔
تاہم، شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران سکیورٹی فورسز کی قیادت کرنے والے کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
24 سالہ کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد کا تعلق ضلع راولپنڈی سے ہے۔ انھوں نے اکتوبر 2020 میں پاکستان آرمی میں کمیشن حاصل کیا۔
کیپٹن محمد اسامہ نے 4 سال تک دفاع وطن کا مقدس فریضہ انجام دیا، شہید کے سوگواران میں والد، والدہ، ایک بھائی اور چار بہنیں شامل ہیں۔
خیبرپختونخوا میں چھٹی پر گھر جانے والے ایف سی کے تین اہلکار اغوا
بعد ازاں 24 سالہ کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی۔ جس میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر دفاع، وزیر اطلاعات ، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسران، جوانوں اور شہید کے لواحقین نے شرکت کی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ یہ قربانیاں پرامن اور خوشحال پاکستان کے لئے ہر قسم کی دہشت گردی کو شکست دینے کے ہمارے عزم کی عکاس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم ان غیر ملکی پشت پناہی کے حامل دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف پرعزم ہے اور پاکستان کے ان دشمنوں کو متحد ہو کر مشترکہ حکمت عملی کے ذریعے مکمل شکست دی جائے گی، انشاء اللہ، شہید کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی شہر میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
جنوبی وزیرستان میں 3 جوان شہید
جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ جس کے نتیجے میں تین اہلکار بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شہداء میں مٹیاری کے 30 سالہ سپاہی اسد اللہ، ڈی آئی خان کے 28 سالہ سپاہی محمد سفیان اور 24 سالہ بہاولنگر کے زین علی شامل ہیں۔
کراچی میں تنخواہ نہ ملنے پر ملازم نے سافٹ ویئر کپمنی کے سی ای او کا قتل کردیا
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں کسی بھی ممکنہ دہشت گرد کے خاتمے کے لئے کلیئرنس آپریشن بھی کیا گیا، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں اور بہادر جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
Comments are closed on this story.