مذاکرات کیلئے بھارت کے ترلے، ’حکومت پاکستان کہہ دے کشمیر سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں‘
بھارت میں پاکستان کے سابق سفیر عبدالباسط کا پاکستان کی جانب سے بار بار بھارت کو مذاکرات کی آفر پر کہنا ہے کہ جب آپ بار بار مذاکرات کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے آپ کسی بھی شرائط پر بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں، یہ پالیسی بالکل درست نہیں۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ وِد عامر ضیاء“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سفیر نے کہا کہ وزیراعظم اور دیگر جو بار بار کہتے ہیں کہ ہم بھارت سے ڈائیلاگ چاہتے ہیں، اس کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ہم نے 2019 میں جو مؤقف اپنایا تھا ہمیں اس پر تھوڑا ڈٹے رہنا چاہئیے۔
عبدالباسط نے کہا کہ دنیا اور کشمیری اسے اسی طرح دیکھیں گے کہ بھارت جو ایک ”نیا نارمل“ بنانے کی کوشش کر رہا ہے ہم نے اسے تسلیم کرلیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جو کشیدگی ہے اس کی ذمہ داری مکمل طور پر بھارت پر عائد ہوتی ہے پاکستان پر نہیں۔
عبدالباسط نے کہا کہ یا تو حکومت پاکستان کہہ دے کہ کشمیر سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے ، ایک نیا اتفاق رائے پیدا کریں ملک میں کہ کشمیر ہمارے لئے کوئی بڑا ایشو نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.