سپریم کورٹ: نجی میڈیکل کالجز کی اضافی فیسوں کا کیس سماعت کیلئے مقرر
سپریم کورٹ نے میڈیکل کالجز کی فیس پانچ لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے باٸیس لاکھ روپے سالانہ کئے جانے کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی ہے، سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ دس جولائی کو کیس کی سماعت کرے گا۔
ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔
آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر درخواست میں وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں میڈیکل کالجزکی فیسوں میں اضافے کے خلاف انکوائری کمیشن تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخوست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی آڑ میں فیسوں میں اضافہ کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے، ساتھ ہی بیرون ممالک سے میڈیکل ڈگری رکھنے والے طلبہ کی حوصلہ شکنی کرنے والوں کی بھی نشاندہی کی جائے۔
درخواست میں بتایا گیا کہ میڈیکل کالجز کی فیس پانچ لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے باٸیس لاکھ روپے سالانہ کردی گئی ہے، سپریم کورٹ کے 2018 فیصلے کی غلط تشریح کی گئی ہے، میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافے کے بعد طلبہ کیلئے تعلیم حاصل کرنا انتہائی مشکل ہوچکا ہے۔
ٹربیونلز کا قیام: الیکشن کمیشن اور لاہور ہائیکورٹ جتنی جلدی ہو بامعنی مشاورت کریں، سپریم کورٹ
درخواست میں میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافے کے خلاف انکوائری کمیشن بنانے کی استدعا کی گئی ہے۔
بنچ کی سربراہی جسٹس منصور علی شاہ کریں گے، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہد بلال تین رکنی بنچ میں شامل ہوں گے۔
فارم 47 کیا چیز ہے اور اسے قانون میں کیا کہتے ہیں؟ چیف جسٹس کا سوال
رجسٹرار آفس نے سماعت مقرر کرتے ہوئے وکلا اور فریقین کو نوٹسز جاری کرد یئے ہیں۔
واضح رہے کہ نجی میڈیکل کالجز کی طرف سے ازخود بڑھائی گئی فیسوں کا ایم بی بی ایس کے ایک طالب علم پر 5 سال میں 50 لاکھ روپے تک اضافی بوجھ پڑ رہا ہے۔
Comments are closed on this story.