مریضوں کی رپورٹس سے بنائی ہوئی پیپر پلیٹس نے ہنگامہ کھڑا کردیا
ممبئی کے ایک بڑے اسپتال میں مریضوں کی رپورٹ سے تیار کردہ پیپر پلیٹس کے استعمال پر ہنگامہ برپا ہے۔ اب تک عملے کے 6 ارکان کو اظہارِ وجوہ کے نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب مریضوں کی رپورٹس سے تیار کردہ پیپر پلیٹس میں مریضوں کو کھانا دیے جانے کی ویڈیو وائرل ہوئی۔ یہ کیس کنگ ایڈورڈ میموریل کالج کا ہے جسے ممبئی کا ایک بلدیاتی ادارہ چلاتا ہے۔
ممبئی کے سابق میئر کشوری پیڈنیکر نے اسے اسپتال کی انتظامیہ کہ شدید غفلت سے تعبیر کرتے ہوئے تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔ اسپتال کی ڈین ڈاکٹر سنگیتا راوت نے وضاحت کی ہے جو پلیٹیں استعمال کی گئی ہیں وہ پرانے سی ٹی اسکین فولڈرز سے تیار کی گئی ہیں۔
برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے ایک پینل تشکیل دیا ہے جو اس واقعے کی چھان بین کرکے اسپتال کے ڈین سے وضاحت طلب کرے گا۔
ڈاکٹر سنگیتا راوت کا کہنا ہے کہ مریضوں کو عام طور پر سی ٹی اسکین، ایم آر آئی اور ایکس رے رپورٹ کاغذ کے فولڈرز میں دی جاتی ہیں۔ پرانے فولڈر کباڑی کو دے دیے جاتے ہیں۔ اس بار یہ ہوا کہ پرانے فولڈرز کو کاغذ کی پلیٹ میں تبدیل کرنے سے قبل پرزے نہیں کیے گئے۔
Comments are closed on this story.