امریکی صدر نے خود کو ’سیاہ فام خاتون‘ قرار دے دیا
امریکی صدر جو بائیڈن اپنی عمر کے اس حصے کو پہنچ گئے ہیں، جہاں سمجھ بوجھ جواب دے جاتی، زبان لڑکھڑانے لگتی ہے، اور جب اس عمر کو پہنچنے والا شخص امریکہ جیسے ملک کی سربراہی کر رہا ہو تو اس کے ایک ایک لفظ پر نظر رکھی جاتی ہے۔
اکیاسی سالہ جو بائیڈن اپنی طویل عمری، نقاہت اور غیرحاضر دماغی کے باعث آج کل سوشل میڈیا پر زیر بحث ہیں، حال ہی میں صدارتی بحث میں ڈونلڈ ٹرمپ سے شکست کھانے والے جو بائیڈن کی زبان مسلسل لڑکھڑا رہی ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کی تنخواہ کتنے کروڑ روپے ہے
جس کی ایک حالیہ مثال ان کا خود کو ’سیاہ فام خاتون‘ قرار دینا ہے۔
امریکی صدر کی حال ہی میں زبان ایک انٹرویو کے دوران پھسلی، جس میں انہوں کہا کہ انہیں ’کسی سیاہ فام صدر کے ساتھ خدمت کرنے والی پہلی سیاہ فام خاتون‘ ہونے پر فخر ہے۔
انہوں نے فلاڈیلفیا کے ورڈ ریڈیو اسٹیشن کو انٹرویو کے دوران اپنی نائب صدر کملا ہیرس اور سابق صدر براک اوباما کا ذکر کرتے ہوئے اپنے الفاظ گڈ مڈ کردئے۔
صرف یہی نہیں، بلکہ جمعہ کو اپنے حامیوں کو خطاب میں یقین دلانا چاہتے تھے کہ 2024 کے صدارتی انتخاب میں وہ پھر ٹرمپ کو شکست دیں گے، مگر ان کی زبان پھر لڑکھڑا گئی اور وہ بولے ’میں ٹرمپ کو شکست دوں گا، میں 2020 میں دوبارہ ٹرمپ کو شکست دوں گا۔‘ لیکن انہوں نے اپنے اس بیان کی تصحیح کر لی اور کہا ’میں 2024 میں دوبارہ شکست دوں گا۔‘
’رات آٹھ بجے کے بعد کوئی مصروفیت نہیں، نیند پوری نہیں ہو رہی‘ امریکی صدر کا شِکوہ
بائیڈن کیمپ کی جانب سے صدر کے بے ترتیب الفاظ، بے ہودہ جملوں، اور خالی گھورنے پر متعدد وضاحتیں پیش کی ہیں، جن میں جیٹ لیگ، سردی اور نااہل معاونین شامل ہیں۔
لیکن عطیہ دہندگان نے عوامی طور پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ وہ بائیڈن کی عمر سے متعلق مسائل سے تشویش میں ہیں۔
Comments are closed on this story.