Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

لاپتا افراد کی رہائی کیلئے بھاری رقوم کا مطالبہ، عدالت نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو طلب کرلیا

پولیس اور سی ٹی ڈی پر الزام ہے کہ وہ ان لاپتا افراد کی رہائی کے بدلے بھاری رقوم طلب کررہے ہیں جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے، عدالت
اپ ڈیٹ 06 جولائ 2024 11:31pm

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کے کیس میں اضافہ ہونے اور پولیس اور سی ٹی ڈی حکام کی جانب سے لوگوں کی رہائی کے عوض بھاری رقوم طلب کرنے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو کو طلب کرلیا۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل سنگل بنچ نےلاپتا افراد کے کیسز کی سماعت کے دوران کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب وزیراعلیٰ ہیں، وہ خود آکر عدالت میں اس حوالے سے پیش ہوں۔

سماعت کے حکم نامے میں کہا گیا کہ گلبرگ سے صوابی کے رہائشی کو اغوا کیا گیا اور اب پولیس 70 لاکھ روپے طلب کررہی ہے، خیبر پختونخوا میں روز بروز لاپتا افراد کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔

علی امین گنڈا پور کی نصیرآباد مقدمے میں عبوری ضمانت منظور

حکم نامے کے مطابق جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ لاپتا افراد کے رشتہ داروں کی جانب سے پولیس اور سی ٹی ڈی حکام کے اس عمل میں ملوث ہونے کی شکایات آرہی ہیں، پولیس اور سی ٹی ڈی پر الزام ہے کہ وہ ان لاپتا افراد کی رہائی کے بدلے بھاری رقوم طلب کررہے ہیں جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔

عمران خان کی عمر ایوب کو پی ٹی آئی سیکریٹری جنرل کے عہدے پر کام جاری رکھنے کی ہدایت

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ پولیس کے خلاف ان واقعات کی شکایات بڑھ رہی ہیں اور آئے روز پولیس اور سی ٹی ڈی حکام کے خلاف ایسے الزامات لگ رہے ہیں، عدالت کے پاس اس کے سوا دوسرا کوئی چارہ نہیں کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو عدالت طلب کیا جائے۔

پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ کرے، اس کے بغیر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، عمران اسماعیل

عدالت نے کہا کہ ایک صوبے کے منتخب وزیراعلیٰ کی حیثیت سے یہ واقعات رونما ہورہے ہیں، لہٰذا بتایا جائے ان کا اس سلسلے میں کیا کردار رہا ہے اور اب تک ان واقعات کی روک تھام کے لیے کیا اقدامات اٹھائے گئے؟

عدالت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو 22 جولائی کو طلب کرلیا۔

Peshawar High Court

Ali Amin Gandapur

MISSING PERSONS CASE