عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا برقرار: خاور مانیکا کی خوشی میں ’ہوائی فائرنگ‘ کی حقیقت
عدالت کی جانب سے عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد ہونے کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا عدالتی فیصلے کے بعد خوشی کا جشن مناتے ہوئے ’ہوائی فائرنگ‘ کررہے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے فیکٹ چیک کے مطابق مذکورہ ویڈیو میں خاور مانیکا ہی ہیں لیکن ویڈیو کے ساتھ جو دعویٰ منسوب کیا گیا وہ جھوٹ پر مبنی ہے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر 27 جون کو ایک ویڈیو شیئر کی گئی۔ بہت سے سوشل میڈیا صارفین اس جھوٹے دعوے پر یقین کرتے نظر آئے کہ فوٹیج میں خاور مانیکا 27 جون کی عدالتی سماعت کے بعد جشن منا رہے ہیں۔
ایک ایکس صارف نے تبصرہ کیا، ”خاور مانیکا متاثر ہوئے ہیں، ان کا خوشگوار گھر تباہ ہو گیا ہے۔“ ایک اور نے کہا کہ ”پاکستانی پولیس کو اس بات کی تحقیقات کرنی چاہیے کہ آیا اس کے پاس اس ہتھیار کا لائسنس ہے۔“
ویڈیو کی حقیقت
ریورس امیج سرچ کے مطابق ویڈیو مارچ 2021 میں آن لائن پوسٹ ہوئی تھی جو عمران خان اور بشریٰ بی بی کے جیل جانے سے بہت پہلے کی ہے۔
عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی اپیلیں مسترد، 7-7 سال قید کی سزا برقرار
ڈیلی پاکستان اخبار نے 14 مارچ 2021 کو رپورٹ کیا کہ فوٹیج میں خاور مانیکا اپنے بیٹے کی شادی کی خوشی میں ’ہوائی فائرنگ‘ کررہے ہیں۔
پاکستانی نیوز سائٹ نیا دور میڈیا نے اسی دن کلپ پوسٹ کیا۔
Comments are closed on this story.