Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

روس کے داغستان میں اسلامی حکام نے حملوں کے بعد پورے چہرے کے نقاب پر پابندی لگا دی

یہ پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک کہ خطرات کم ہونے سے متعلق حکام کو تسلی نہیں ہوجاتی، مذہبی تنظیم مفتیان
شائع 03 جولائ 2024 03:51pm

روس کے شمالی قفقاز کے علاقے داغستان میں اسلامی حکام نے خواتین کے پورے چہرے کے نقاب پہننے پر عارضی طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔

واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب 23 جون کو گرجا گھروں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے، حملہ آوروں میں سے ایک نے نقاب پہن کر فرار ہونے کا منصوبہ بنایا تھا۔

ٹیلیگرام میسنجر ایپ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں داغستانی مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والی ایک مذہبی تنظیم مفتیان نے کہا کہ وہ روس کی وزارت برائے مذہبی امور کی اپیل کے بعد نقاب پر ”عارضی“ پابندی عائد کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک کہ خطرات کو ختم نہیں کیا جاتا۔ واضح رہے کہ داغستانی مسلم خواتین پورے چہرے کا نقاب کرتی ہیں جبکہ خطے کے بڑے شہروں میں نقاب عام دیکھا گیا ہے۔

داغستان 2000 اور 2010 کی دہائیوں میں ایک اسلامی شورش سے دوچار تھا جو ہمسایہ ملک چیچنیا سے پھیلی تھی، حالیہ برسوں میں خطے میں سیکیورٹی بہتر ہوئی ہے۔

اکتوبر میں ایک اسرائیل مخالف ہجوم نے داغستانی دارالحکومت کے ہوائی اڈے پر دھاوا بول دیا جو تل ابیب سے آنے والے اسرائیلی شہریوں اور یہودیوں کو نشانہ بنا رہے تھے۔