افغان طالبان اور روس کے درمیان ’سیاسی ماحول‘ سازگار ہونے لگا
اقوام متحدہ میں روس کے ایلچی واسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ ماسکو طالبان کے خلاف پابندیاں ہٹانے پر غور کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان حقیقی حکام ہیں وہ رکنے والے نہیں ہیں، اور ہم مسلسل کہہ رہے ہیں کہ آپ کو یہ حقیقت تسلیم کرنا چاہیے اور ان سے معاہدے کرنے ہوں گے۔
روسی ایلجی نے کہا کہ چاہے آپ اسے پسند کریں یا نہ کریں، لیکن طالبان اب ملک چلا رہے ہیں، اور آپ اسے نظر انداز نہیں کرسکتے۔
تنہائی کا شکار طالبان کی روسی قربت حاصل کرنے کی کوشش
طالبان پر عائد پابندی ختم کرنے کے ٹائم فریم سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس بارے میں مقررہ وقت نہیں بتا سکتا لیکن اتنا ضرور کہہ سکتا ہوں کہ اس بارے میں کچھ چل رہا ہے اور بہت جلد نتائج سامنے ہوں گے۔
واضح رہے کہ کابل میں طالبان کی حکومت کو 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے کسی دوسری حکومت نے سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔ امریکہ اور یورپی یونین سمیت کئی ممالک کی طرح روس بھی طالبان پر پابندیاں برقرار رکھتا ہے اور اسے دہشت گرد گروپ قرار دیتا ہے۔
Comments are closed on this story.