بھارت: اپوزیشن لیڈرراہول گاندھی نے پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ پر درود پڑھ لیا
بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں حضرت محمد صلی اللہ و علیہ وسلم پر دورود بھیجا اور اس بنا پر وہ وائرل ہو رہے ہیں لیکن جس معاملے پر وہ بات کر رہے تھے وہ کئی مسلمانوں کی نظر میں متنازع ہے۔
راہول گاندھی کانگریس کے انتخابی نشان کی بات کر رہے تھے جو ایک ہاتھ کی ہتھیلی پر مبنی ہے۔ انہوں نے اس نشان کو ’ابھے مندرا‘ کی علامت سے جوڑا جو ہندو مذہب میں ’بے خوف ہونے کا نشان‘ سمجھی جاتی ہے۔
پارلیمنٹ میں راہول گاندھی کے ہوائی بوسے پر تنازع، خواتین اراکین نے شکایات درج کرا دی
انہوں نے کہاکہ صرف ایک مذہب بہادری کی بات نہیں کرتا، ہمارے تمام مذاہب بہادری کی بات کرتے ہیں۔
دوران خطاب راہول گاندھی نے ایک تصویر پیش جس میں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کا طریقہ واضح تھا۔ راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ اسلام میں دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگی جاتی ہے۔
مذہبی علامت کی تصویر پیش کرنے پر اپوزیشن نے اعتراض کیا۔
اسپیکر لوک سبھا نے قدرے عجلت میں راہول گاندھی کو مخاطب کر کے کہا کہ ’آپ عوامی نمائندہ ہیں، اس طرح مناسب نہیں‘، جس پر راہول گاندھی نے کہا کہ ’میں سمجھانے سے قاصر ہوں، سمجھانے کے لیے تصویر دکھائی‘۔
راہول گاندھی نے پر پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کا حوالہ دیتے ہوئے دورد بھیجا اور کہا کہ اسلام می بھی کہا گیا کہ ڈرنا نہیں، جب اسلام میں دعا مانگی جاتی ہے تو دائیں ہاتھ سے ابھے مندرا دکھائی دیتا ہے۔
اس خطاب کے بعد جہاں ایک جانب حضرت محمد صل اللہ و علیہ وسلم پر درود بھجنے کے لیے حوالے سے راہول گاندھی کو سراہا جا رہا ہے تو وہیں مسلمان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اسلام میں دعا کے تصور کو ابھے مندرا سے جوڑنا درست نہیں۔
اپنے خطاب میں بھارتی اپوزیشن لیڈر نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی رہنما نفرت، خوف اور تشدد پھیلا رہے ہیں، بی جے پی کے لیڈر ہندو ہونے کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر ساتھ ہی نفرت پھیلاتے ہیں۔
بھارتی انتخابات: خفیہ ادارے اور آدھی عدلیہ ہمارے خلاف تھی، راہول گاندھی
Comments are closed on this story.