Aaj News

بدھ, نومبر 06, 2024  
03 Jumada Al-Awwal 1446  

رفح میں اسرائیل کی والی بال کھیلتے لوگوں پر بمباری، 3 بچوں سمیت 10 شہید، غربِ اردن بھی محفوظ نہیں

اسرائلی کابینہ کے اختلافات برقرار تاہم نیتن یاہو کی حکومت خطرے میں نہیں، امریکی انتخابی مہم میں غزہ کا اشو بظاہر سرد خانے کی نذر ہوگیا۔
اپ ڈیٹ 01 جولائ 2024 10:32am

غزہ میں اسرائیلی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ وسطی غزہ پر بمباری کے نتیجے میں والی بال کھیلنے والے 3 فلسطینی بچے شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

فلسطینی میڈیا کے مطابق رفح میں ایک گھر پر حملے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد شہید ہوگئے۔ غزہ کے خلاف اسرائیلی کی سفاکانہ بمباری ساور گولا باری سے شہید ہونے والوں کی تعداد 37 ہزار 900 ہوچکی ہے۔ اب تک 87 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

مقبوضہ غربِ اردن میں بھی اسرائیل کے میزائل حملے میں ایک فلسطینی شہید اور پانچ زخمی ہوگئے۔ فلسطینی ہلال احمر کے مطابق مغربی کنارے میں اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والوں کی تعداد 554 ہوچکی ہے۔ ان میں 137 بچے بھی شامل ہیں۔ زخمیوںکی تعداد پانچ ہزار سے زائد ہے۔

اسرائیلی کابینہ غزہ اور رفح آپریشن کے حوالے سے اختلافات برقرار ہیں تاہم اب تک وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کی طرف سے پسپائی کے آثار نہیں۔ حکومت کے اتحادیوں نے الگ ہونے کی دھمکی دی ہے تاہم ایسا نہیں لگتا کہ وہ اس دھمکی پر عمل بھی کریں گے۔

اسرائیل کے الٹرا آرتھوڈوکس یہودی نوجوانوں کے لیے بھی فوج میں خدمات لازم کرنے کے حوالے سے حکومت کی صفوں میں اختلافات شدت اختیار کرچکے ہیں۔ اسرائیل کی عدلیہ بھی کہہ چکی ہے کہ الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کی نئی نسل کو بھی، باقی ملک کی طرح، فوج میں لازمی خدمت انجام دینی چاہیے۔ اگر عدلیہ کے حکم کی تعمیل کی گئی اور رجعت پسند یہودی معترض نہ ہوئے تو 60 ہزار سے زائد الٹرا آرتھوڈوکس یہودی نوجوان بھی معقول تربیت پانے کے لیے ہتھیار اٹھاکر فوج میں خدمات انجام دیں گے۔

امریکا میں صدارتی انتخابی مہم کی گہما گہمی بڑھنے کے باعث اب صدر بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے اسرائیل اور غزہ کے معاملات پر زیادہ متوجہ رہنا ممکن نہیں رہا۔

ملک بھر میں غزہ کے باشندوں سے اظہارِ یکجہتی کی لہر فی الحال رکی ہوئی ہے۔ اس کا ایک بنیادی سبب یہ بھی ہے کہ بعض جامعات میں پولیس نے طاقت کے ذریعے احتجاج کو کچلنے کو ترجیح دی۔

غزہ کی صورتِ حال پر بولنے کے معاملے میں صدر بائیڈن اور ٹرمپ محتاط ہیں۔ اس وقت غزہ پر اُن کا بیانیہ تعطل کا شکار ہے۔ صحت کی خرابی سے صدر بائیڈن کی پوزیشن کمزور ہوگئی ہے۔

ایسے میں وہ غزہ کی صورتِ حال سمیت متعدد معاملات پر یا تو بالکل خاموش رہنے کو ترجیح دے رہے یا نپے تُلے انداز سے بہت کم بول رہے ہیں۔

مزید پڑھیں :

غزہ کے حالات پر معروف شخصیات کا ضمیر جگانے کی کوشش

کتنے ممالک اسرائیل کو اسلحہ بیچتے ہیں؟ کس کس نے سپلائی روک دی؟

غزہ کو راکھ کا ڈھیر بنانے میں بھارتی گولا بارود کا کردار بے نقاب

GAZA AND RAFAH

ISRAELI INDURATION CONTNUES

US PRESIDENTIAL CAMPAIGN

BIDEN AND TRUMP BACKTRACK