بھارتی دارالحکومت دو دن کی موسلا دھار بارش میں ڈوب گیا
دو دن کی موسلا دھار بارش نے بھارت کے دارالحکومت کو ڈبودیا۔ دہلی کے متعدد علاقوں میں پانی کمر تک بھرا ہوا ہے۔ لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ گھروں کے اندر پانی آنے سے کروڑوں روپے مالیت کی اشیا تلف ہوگئی ہیں۔ بارش سے متعلق حادثات میں دو بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ بارش کے پانی سے بھرے ہوئے گڑھے میں نہاتے ہوئے دو بچے ڈوب گئے۔
جمعرات کی شام سے شروع ہونے والی بارش نے ہفتے کی صبح تک دہلی میں جون کے کسی دن ہونے والی بارش کا 88 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ پرانی دہلی کے بیشتر علاقے زیرِآب ہیں۔ موٹر سائیکلیں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ ہزاروں کاریں بھر جانے سے خراب ہوگئی ہیں۔
نئی دہلی کے بھی متعدد علاقوں میں اس قدر پانی ہے کہ معمول کی زندگی معطل ہوکر رہ گئی ہے۔ دہلی کی حکومت نے ہنگامی حالت کا اعلان کردیا ہے۔ متعدد علاقوں میں زیرِ تعمیر دیواریں گرنے سے کئی مزدور ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی درست حتمی تعداد معلوم کرنا اب تک ممکن نہیں ہوسکا۔
بارش کے نتیجے میں ایک طرف تو درجنوں علاقوں میں پانی بھرگیا ہے اور دوسری طرف پینے کے پانی کا بحران مزید شدت اختیار کرگیا ہے۔ بجلی کی بندش نے رہی سہی کسر پوری کردی ہے۔
دہلی میں پینے کے صاف پانی کا بحران پہلے سے موجود تھا اور اس حوالے سے ہریانہ سے دہلی کا مناقشہ بھی چل رہا تھا۔ یہ قضیہ عدالت میں ہے۔ عدالتوں نے ہریانہ کو حکم دیا ہے کہ دہلی کو اُس کی ضرورت کے مطابق پانی فراہم کیا جائے۔ اب دہلی میں لوگ پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں۔ بہت سوں نے بارش کا پانی جمع کرکے صاف کرلیا ہے تاکہ پیا جاسکے۔
بھارت کے محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ مزید پانچ دن تک معتدل بارشیں ہوتی رہیں گی اور دہلی کے متعدد علاقوں میں یکم جولائی تک غیر معمولی بارشیں جاری رہیں گی۔ دہلی جل بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ بارشوں کے دوران حادثات سے بچنے کے لیے بجلی کی فراہمی معطل کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں پانی کی فراہمی بھی معطل رہے گی۔
Comments are closed on this story.