عزم استحکام کا غلط تاثر لیا گیا، کوئی آپریشن ہوگا نہ لوگوں کو گھروں سے نکالا جائے گا، سکیورٹی ذرائع
سکیورٹی ذرائع کے مطابق عزم استحکام آپریشن کا غلط تاثر لیا گیا، کوئی آپریشن ہوگا نہ ہی کسی کو گھروں سے نکالا جائے گا، عزم استحکام کا مقصد نیشنل ایکشن پلان میں نئی روح پھونکنا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عزم استحکام نیشنل ایکشن پلان کا ہی تسلسل ہے جس میں دہشتگردی کی روک تھام کے لئے کثیرالجہتی پالیسی ترتیب دی جائے گی، منشیات اسمگلنگ کی روک تھام اور دہشتگردوں کو سزائیں دلوانے کے لیے موثر قانون سازی کرکے دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اسمگلنگ اور منشیات کا پیسہ دہشتگردی میں استعمال ہورہا ہے، دہشتگرد خوارج ہیں، مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
افغانستان میں گھس کر دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کریں گے، وزیر دفاع
ذرائع نے بتایا کہ آپریشن عزم استحکام کے ذریعے اسمگلنگ اور منشیات کی بیخ کنی کی جائے گی، امن کے دیرپا قیام کے لئے موثر حکمت عملی ضروری ہے کیونکہ روزانہ 6 ملین لیٹر تیل ایران سے اسمگل ہوتا ہے، اس سے قبل یہ مقدار 12 ملین لیٹر تھی، روزانہ 3 ٹن منشیات پکڑی جاتی ہے۔
آپریشن عزم استحکام کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ شاہد خاقان عباسی نے اہم سوالات اٹھا دئے
اس حوالے سے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ان غیر قانونی ذرائع آمدنی سے دہشت گردوں کی مالی اعانت ہوتی ہے۔ غیر قانونی تمباکو کی صنعت سے ملکی معیشت کو نقصان ہورہا ہے جسکے لیے ایف بی آر کے فرسودہ نظام کو تبدیل کرنا ہوگا۔
Comments are closed on this story.