Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

حکومت ٹیکس چوری، فراڈ کی روک تھام کے لیے ونگ تشکیل دے گی

ترمیم کے بعد ایف بی آر کو سیلز ٹیکس آڈٹ کیلئے تمام ریکارڈ اور ڈیٹا حاصل کرنے کا اختیار ہو گا
شائع 28 جون 2024 08:36pm

قومی اسمبلی میں سیلز ٹیکس آڈٹ کیلئے ایف بی آر افسران کے اختیارات میں مزید اضافہ کی ترمیم بھی منظور کر لی گئی۔

آئندہ مالی سال کے دوران ٹیکس فراڈ کو روکنے کیلئے ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو میں ٹیکس فراڈ انویسٹی گیشن ونگ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اونگزیب نے الیاتی بل 2024 میں ترمیم پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دی۔

ترمیم کے تحت ونگ ٹیکس فراڈ اور ٹیکس چوری کے خاتمے کی تحقیقات کا ذمہ دار ہو گا۔

ترمیم کے بعد ایف بی آر کو سیلز ٹیکس آڈٹ کیلئے تمام ریکارڈ اور ڈیٹا حاصل کرنے کا اختیار ہو گا، سیلز ٹیکس آڈٹ کے دوران انفرادی حیثیت یا مجاز اتھارٹی کو پیش ہونا ہو گا، سیلز ٹیکس آڈٹ میں چھ سال سے پرانا ریکارڈ ایف بی آر نہیں طلب کر سکے گا۔

ونگ ٹیکس چوری، ٹیکس فراڈ، تحقیقات، ٹیکس چوری روکنے کیلئے کام کرے گا، ونگ میں فراڈ انویسٹی گیشن یونٹ، لیگل یونٹ، اکاؤنٹنٹس یونٹ قائم ہوں گے۔

ونگ میں چیف انویسٹی گیٹر کیساتھ سینئر انویسٹی گیٹر، جونیئر انویسٹی گیٹر و دیگر عملہ شامل ہو گا، ونگ میں سینئر فرانزک اینالسٹ، سینئر ڈیٹا اینالسٹ و دیگر اسٹاف بھی شامل ہو گا۔

ونگ فراڈ انٹیلی جنس اینڈ اینالیسز یونٹ، فراڈ انویسٹی گیشن یونٹ، لیگل یونٹ، اکائونٹنٹ یونٹ، ڈیجیٹل فرانزک اینڈ سین آف کرائم یونٹ، انتظامی یونٹ یا ایف بی آر کے بورڈ کی منظوری سے کسی بھی یونٹ پر مشتمل ہو گا۔ ٹیکس فراڈ انویسٹی گیشن یونٹ کی قیادت چیف انویسٹیگیٹر کرے گا جس کیلئے ایف بی آر کا بورڈ افسران کا تقرر کرے گا۔

FBR

tax