Aaj News

پیر, جولائ 01, 2024  
24 Dhul-Hijjah 1445  

پاکستان میں انتخابات میں تحقیقات کے امریکی مطالبے کیخلاف قرار داد منظور، اپوزیشن کے سائفر کے نعرے

پاکستان آزاد اور خود مختار ملک ہے، اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا، قرار داد
اپ ڈیٹ 29 جون 2024 08:35am
فوٹو۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔ اے پی پی

قومی اسمبلی نے انتخابات میں مداخلت کی تحقیقات سے متعلق امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد منظور کرلی۔ ایوان نے واضح کر دیا کہ بطور آزاد اور خود مختار ملک پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔ سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے قرارداد کی شدید مخالفت کی اور ایوان میں سائفر کے نعرے لگائے۔

واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان نے دو روز قبل بھاری اکثریت سے پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد انتخابی دھاندلی کے دعوؤں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے حق میں قرار داد منظور کی تھی۔ پاکستان کے فروری 2024 کے انتخابات میں مبینہ مداخلت یا بے ضابطگیوں کے دعوؤں کی مکمل اور آزادانہ تحقیقات کی قرارداد پر امریکی ایوان میں 7 کے مقابلے میں 368 امیدواروں نے ووٹ دیا تھا۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور قرارداد میں اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا گیا کہ امریکی قرارداد مکمل طور پر حقائق پر مبنی نہیں ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کو امریکی حکومت کی مداخلت نہیں کہا جاسکتا، پی ٹی آئی قیادت

حکومتی رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں 25 جون 2024 کو منظور کی گئی قرارداد ”پاکستان میں جمہوریت کی حمایت کا اظہار“ کا ایوان نوٹس لے رہا ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر پاکستان کے تحفظات، معاملہ امریکی سفیر کے سامنے اٹھادیا

قرار داد میں کہا گیا کہ پاکستان 1973 کے آئین کی روح کے مطابق جمہوریت کے عالمی اصولوں اور اس میں درج بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ ایوان ہمارے عوام کی امنگوں اور ہمارے بانیان کے وژن کے مطابق مذکورہ بالا اصولوں کی حفاظت اور ان کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعادہ کرتا ہے۔

ایوان میں منظور قرارداد میں ایک مضبوط اور مستحکم جمہوری معاشرے کی تعمیر کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد واضح طور پر پاکستان کے سیاسی اور انتخابی عمل کے نامکمل اور غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔ یہ امر بھی افسوسناک ہے کہ یہ قرارداد 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں لاکھوں پاکستانیوں کے حق رائے دہی کے آزادانہ استعمال کو تسلیم نہیں کرتی۔

دفتر خارجہ نے امریکی قرارداد کو ’پاکستانی انتخابی عمل سے لاعلمی‘ کا نتیجہ قرار دے دیا

قرار داد کے مطابق ایک آزاد اور خودمختار ملک کی حیثیت سے پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت قبول نہیں کرے گا اور مذکورہ امریکی قرارداد ایسا کرنے کی کوشش ہے۔ یہ ایوان امریکا کے ساتھ مضبوط، باہمی احترام اور اور تعاون پر مبنی برابری کی بنیاد پر دوطرفہ تعلقات کے عزم کا اعادہ کرتا ہے اور اس امید کا اظہار کرتا ہے کہ مستقبل میں امریکی کانگریس ہمارے عوام اور ممالک دونوں کے باہمی فائدے کے لیے تعاون کی راہوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاکستان امریکا دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں مزید تعمیری کردار ادا کرے گا۔

دوسری طرف ایوان میں سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کی گئی۔ اپوزیشن ارکان نےاحتجاج کرتے ہوئے سائفر، سائفر کے نعرے لگائے۔

احتجاج کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں۔

National Assembly

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

US Congress Pakistan Election