خیبرپختونخوا حکومت نے 9 مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کی منظور دے دی
خیبرپختونخوا کی حکومت نے نو مئی سے متعلق واقعات کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی منظور دے دی ہے۔
نو مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا، اس دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے، اس پر بھی دھاوا بولا اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی میں ملوث 1900 مشتعل مظاہرین کو گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
جس کے بعد پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے بارہا اس سانحے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔
اب خیبرپختونخوا کابینہ نے جوڈیشل کمیشن بنانے کی منظور دے دی ہے۔
خیبرپختونخوا کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلے کے مطابق جوڈیشل کمیشن 9 مئی کے واقعات کی مکمل تحقیقات کرے گا۔
صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات کے بعد 9 مئی 2023 کے واقعات میں ملوث تمام کرداروں کو بے نقاب کیا جائے گا۔
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے سربراہ پشاور ہائیکورٹ کے جج ہوں گے، اس کیلئے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو باقاعدہ خط لکھا جائے گا۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز بعد میں طے کئے جائیں گے۔
Comments are closed on this story.