Aaj News

اتوار, جون 30, 2024  
23 Dhul-Hijjah 1445  

عدت کیس میں فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کارکنان اپنے ہی رہنماؤں پر چڑھ دوڑے، عمر ایوب اور فیصل جاوید بچ کر بھاگنے پر مجبور

عمران خان کو کچھ ہوا تو قیادت کو نہیں چھوڑیں گے، کارکنان
شائع 27 جون 2024 05:55pm

عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں مسترد ہونے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مشتعل کارکنان نے ڈسٹرکٹ کورٹ کے باہر عمر ایوب خان اور سینیٹر فیصل جاوید خان کو گھیر لیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور سینیٹر فیصل جاوید احاطہ عدالت سے باہر آئے تو ان کے چہرے اترے ہوئے تھے اور ان پر پریشانی نمایاں تھی۔

احاطہ عدالت سے باہر آتے ہی سینیٹر اعظم سواتی نے ان رہنماؤں سے راستے جدا کر لیے اور سڑک پر جا کر کارکنان کے ساتھ کھڑے ہو کر نعرے لگانے شروع کر دیے۔

آزادی مارچ کیس: عمران خان، شاہ محمود، فیصل جاوید کی درخواست بریت پر فیصلہ محفوظ

عمر ایوب کی جانب سے میڈیا سے گفتگو میں فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان تو کیا گیا، لیکن ان کی گفتگو کے دوران ہی وہاں موجود کارکنان، جن میں بیشتر کا تعلق خیبرپختونخوا سے تھا وہ ہتھے سے اکھڑ گئے۔

کارکنان نے اپنی قیادت کو سڑکوں پر نہ آنے کے طعنے دیے اور بار بار مطالبہ کیا کہ گھر جانے کے بجائے دھرنے کا اعلان کیا جائے۔

پی ٹی آئی کے کارکنان نے قیادت سے احتجاج کی کال دینے کا مطالبہ کر دیا۔

کارکنان نے عمر ایوب کو گھیر کر سوال کیا کہ احتجاج کی کال کیوں نہیں دے رہے؟ اس دوران عمر ایوب اور پی ٹی آئی کارکنان میں دھکم پیل بھی ہوئی۔

کارکنان نے کہا کہ عمران خان کو کچھ ہوا تو قیادت کو نہیں چھوڑیں گے، تم لوگوں نے بزدلی کی ہے، تم لوگ احتجاج کی کال کیوں نہیں دے رہے۔

بیرسٹر گوہر کا اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز پر اظہار برہمی، پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

اپوزیشن لیڈر بمشکل سرکاری گاڑی میں کارکنان کو چکما دے کر نکل پائے۔

کارکنان نے مطالبہ کیا کہ عمر ایوب بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی رہائی کے لیے احتجاج کی کال دیں۔

umar ayub

Iddat Nikah Case