Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

بابراعظم کے بعد وہاب ریاض نے بھی اینکر مبشر لقمان کو ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا

سلیکشن کمیٹی کے ممبر نے ہتکِ عزت آرڈیننس 2002 کے تحت اینکر مبشر لقمان کو لیگل نوٹس بھیجا
شائع 27 جون 2024 03:04pm

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کے بعد قومی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے ممبر وہاب ریاض نے بھی اینکر مبشر لقمان کو 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔

رپورٹ کے مطابق وہاب ریاض نے صحافی کو لیگل نوٹس بھجوا دیا جس میں انہوں نے صحافی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر 14 دنوں میں معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔

وہاب ریاض نے مؤقف اپنایا کہ 14 روز میں معافی مانگیں نہیں تو آپ کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی، جس طرح اپنے یوٹیوب چینل پر ہتک آمیز بیانات جاری کیے تھے، اسی چینل کے ذریعے معافی بھی مانگیں۔

بابر اعظم نے مبینہ الزامات عائد کرنے پر اینکر مبشر لقمان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیج دیا

نوٹس کے مطابق وہاب ریاض نے ہتکِ عزت آرڈیننس 2002 کے تحت اینکر مبشر لقمان کو لیگل نوٹس بھیجا ہے۔

واضح رہے کہ 24 جون کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے سنگین الزامات عائد کرنے پر اینکر پرسن مبشر لقمان کو قانونی نوٹس بھجوا دیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ بابر اعظم نے اینکر مبشر لقمان کو ایک ارب روپے ہرجانہ کا نوٹس بھیجا۔

بابر اعظم نے اپنے وکیل کے ساتھ مشورے کے بعد مبشر لقمان کو لیگل نوٹس بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مبشر لقمان لگائے گئے الزمات پر 14 دنوں کے اندر معافی مانگیں۔

یاد رہے کہ معروف ٹی وی اینکر نے امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی20 ورلڈکپ کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم پر تحائف لے کر میچز کے نتائج تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

شاداب کو ٹیم میں کیوں شامل کیا؟ اظہر محمود نے صحافی کے سوال کا جواب دے دیا

اس حوالے سے اینکرپرسن نے اپنی ویڈیو میں الزام عائد کیا تھا کہ بابراعظم نے میچز کے نتائج تبدیل کرنے کے لیے مہنگی گاڑیاں، دبئی اور آسٹریلیا میں اپارٹمنٹس حاصل کیے، جب کہ ان پر بکیز سے روابط کا الزام بھی عائد کیا گیا، جس میں ان کے ساتھ دیگر کھلاڑیوں اور کچھ سابق کرکٹرز کا نام بھی لیا تھا۔

اینکرپرسن نے خصوصی طور پر ٹی20 ورلڈکپ میں میزبان امریکا کے خلاف پاکستان کے افتتاحی میچ پر شکوک شبہات کا اظہار کیا گیا تھا، جس میں پاکستان کو سپر اوور میں شکست ہوئی تھی۔

babar azam

Wahab Riaz

Baber Azam

mubashir luqman

match fixing allegations

Notice of Defamation