Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

آزادی مارچ کیس: عمران خان، شاہ محمود، فیصل جاوید کی درخواست بریت پر فیصلہ محفوظ

پراسیکیوشن کے پاس کوئی ثبوت موجود نہیں سوائے جھنڈوں کے، وکلاء کے دلائل
شائع 27 جون 2024 02:14pm

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے آزادی مارچ توڑ پھوڑ کیس میں تھانہ آبپارہ میں درج 2 مقدمات میں سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور رہنما پاکستان تحریک انصاف فیصل جاوید کی درخواست بریت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی بریت کی درخواستوں پر سماعت کی، پی ٹی آئی وکلا سردار مصروف، آمنہ علی اور مرزا عاصم بیگ عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل سردار مصروف نے دلائل دیے کہ ایف آئی آر مجاز اتھارٹی کی جانب سے درج نہیں کروائی گئی، اگر ٹرائل ہو بھی جائے تو سزا ہونے کے امکانات نہیں ہیں، پراسیکیوشن کے پاس کوئی ثبوت موجود نہیں سوائے جھنڈوں کے۔

آزادی مارچ کیس: عمران خان، شاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنما 2 مقدمات میں بری

اسی کے ساتھ عمران خان، شاہ محمود قریشی اور فیصل جاوید کی درخواست بریت پر وکلاء نے دلائل مکمل کرلیے۔

عمران خان، شاہ محمود قریشی اور شیخ رشید آزادی مارچ مقدمے سے بری

بعد ازاں عدالت نے تھانہ آبپارہ کے دونوں مقدمات میں درخواست بریت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

کیس کا پس منظر

یاد رہے کہ مئی 2022 میں اسلام آباد میں اختتام پذیر ہونے والے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تناظر میں ملک بھر میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دفعہ 144 سمیت دیگر سنگین خلاف ورزیوں پر درجنوں مقدمات درج کیے تھے۔

جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں دارالحکومت کی پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف قانون نافذ کرنے والوں کے خلاف مزاحمت کرنے اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے پر کم از کم 3 مقدمات درج کیے تھے، الزامات میں میٹرو بس اسٹیشنز کو آگ لگانا بھی شامل ہے۔

Shah Mehmood Qureshi

اسلام آباد

imran khan

Faisal Javed

azadi march

district and session court