Aaj News

ہفتہ, جون 29, 2024  
22 Dhul-Hijjah 1445  

دفتر خارجہ نے امریکی قرارداد کو ’پاکستانی انتخابی عمل سے لاعلمی‘ کا نتیجہ قرار دے دیا

ایسی قراردادیں نہ تو تعمیری ہیں اور نہ ہی بامقصد، ممتاز زہرہ بلوچ
اپ ڈیٹ 26 جون 2024 09:12pm

پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد انتخابی دھاندلی کے دعوؤں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی قرارداد منظوری پر ردعمل آگیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان نےامریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد کی منظوری کا نوٹس لے لیا ہے۔

پاکستان کے فروری 2024 میں ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ مداخلت یا بے ضابطگیوں کے دعوؤں کی مکمل اور آزادانہ تحقیقات کی قرارداد پرامریکی ایوان میں 7 کے مقابلے میں 368 امیدواروں نے ووٹ دیا تھا۔

جس پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مخصوص افراد کا وقت اور سیاق و سباق دوطرفہ تعلقات سے موافق نہیں، امریکی ایوان نمائندگان میں منظور ہوئی قرارداد پاکستانی انتخابی عمل اور سیاسی سوجھ بوجھ سے عاری ہے۔

فوج سے رابطہ منقطع کرنا عمران خان کی سب سے بڑی غلطی تھی، فواد چوہدری

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم تعمیری بات چیت اور مشغولیت پر یقین رکھتے ہیں، ایسی قراردادیں نہ تو تعمیری ہیں اور نہ ہی بامقصد، امید ہے امریکی کانگریس باہمی تعاون کی راہوں پر توجہ مرکوز کرے گی۔

کالعدم ٹی ٹی پی کی دفاعی شوریٰ کا سربراہ نصر اللہ گرفتار، ’را‘ اور ’بی ایل اے‘ سے متعلق اہم انکشافات

ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان دنیا کی دوسری سب سے بڑی پارلیمانی جمہوریت اور مجموعی طور پر پانچویں سب سے بڑی جمہوریت ہے، پاکستان اپنے قومی مفاد کے مطابق آئین پر عملداری، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کی اقدار کا پابند ہے۔

foreign office

Mumtaz Zahra Baloch

Resolution in Congress

US House Resolution 901

US Congress Pakistan Election