Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

لاڑکانہ میں لا قانونیت کی انتہا: ایس ایچ او کے بیٹا کا لاک اپ میں طلبا پر تشدد

ایس ایچ او کے بیٹے کا نجی گن مینز کے ہمراہ دو بھائیوں پر تشدد کیا، ایس ایچ او باڈہ لائن کلوز
اپ ڈیٹ 26 جون 2024 06:04pm

لاڑکانہ میں لا قانونیت کی انتہا ہوگئی، باڈہ میں ایس ایچ او کا بیٹا مبینہ طور پر تھانہ چلانے لگا۔ باڈہ تھانہ کے ایس ایچ او کے بیٹے نے نجی گن مینز کے ہمراہ لاک اپ میں دو بھائیوں پر بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

لاک اپ میں طلبا یاسر پٹھان اور مزمل پٹھان پرتشدد کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ڈی آئی جی نے ایس ایچ او باڈہ رحمت اللہ سولنگی اور چار اہلکاروں کو معطل کرکے ایس ایس پی کو تحقیقات کا حکم دیدیا۔

متاثرین کے ورثا نے بتایا کہ پٹھان محلہ باڈہ کے رہائشی دونوں بھائی شادی سے لوٹ رہے تھے، باڈھ تھانے لے جا کر دونوں بھائیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، لاڑکانہ دونوں نوجوانوں کو بے گناہ گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

ذرائع کے مطابق شہریوں اور ورثہ کے تھانہ پہنچنے پر پولیس کی جانب سے دونوں نوجوانوں کو رہا کیا گیا۔

ادھر ترجمان پولیس کے مطابق میر روحل خان کھوسو، ڈی ایس پی حیدری میڈم پارس بکھرانی کے ہمراہ متعلقہ تھانہ باڈہ پہنچ گئے اور متاثرہ طالب علموں اور ان کے ورثا سے ملاقات کی اور انصاف کا یقین دلایا۔

اس موقع پر ایس ایس پی لاڑکانہ نے متعلقہ ایس ایچ او تھانہ باڈہ کو لائن کلوز کرنے کے احکامات جاری کردیے۔ علاوہ ازیں ہیڈ محرر تھانہ باڈہ طالب حسین کسر،اے ایس آئی اسداللہ شاہ،سپاھی علی گل اور سپاھی صدام حسین کو بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

تشدد کے سبب متاثر ہونے والوں کو ایس ایس پی لاڑکانہ کے احکامات پر میڈیکل لیٹر جاری کردیا گیا۔ ترجمان پولیس کے مطابق میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔