Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

فلسطین زندہ باد کا نعرہ خلافِ آئین نہیں، لوک سبھا اسپیکر کی وضاحت

حیدرآباد دکن کے اسدالدین اویسی نے گزشتہ روز حلف اٹھاتے ہوئے اللہ اکبر کا نعرہ بھی لگایا تھا۔
شائع 26 جون 2024 12:01pm

بھارت کی پارلیمنٹ میں فلسطین کا نعرہ گونجنے پر گزشتہ روز ہنگامہ اٹھ کھڑا ہوا تاہم لوک سبھا کے اسپیکر نے معاملہ بحسن و خوبی نمٹادیا۔ بھارتی پارلیمنٹ کا ایوانِ زیریں لوک سبھا میں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے رکن اسدالدین اویسی نے حلف اٹھانے سے قبل فلسطین زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا۔

اسدالدین اویسی اپنے سخت موقف اور حکومتی اقدامات کی خرابیوں پر تنقید کے حوالے سے غیر معمولی شہرت کے حامل ہیں۔ انہوں نے فلسطین زندہ باد کے بعد اللہ اکبر کا نعرہ بھی لگایا۔

اسدالدین اویسی کی طرف سے اللہ اکبر اور فلسطین زندہ باد کا نعرہ لگائے جانے پر بھارت کے حکمران اتحاد نے شدید ردِعمل کا اظہار کیا اور اس فعل پر تنقید کی۔

جب حکومتی صفوں سے متعدد ارکان نے اسدالدین اویسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فلسطین کے حق میں یا اللہ اکبر کے نعرے کو بلا جواز قرار دیا تو انہوں نے کہا کہ اگر اس کے خلاف کوئی آئینی شق موجود ہے تو بتائی جائے۔

ہری شنکر جین اور ونیت جندل نے اسدالدین اویسی کے خلاف شکایات کا اندراج کرایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت پارلیمنٹ میں ایک بیرونی ریاست (فلسطین) سے وفاداری کے اظہار کی گنجائش نہیں۔

ایوان کی کارروائی سے اسدالدین اویسی کے الفاظ حذف کرنے کا حکم دیتے ہوئے اسپیکر اوما برلا نے کہا کہ اسدالدین اویسی کا ”جے تلنگانہ، جے فلسطین“ کہنا کسی بھی اعتبار سے آئین کی خلاف ورزی نہیں۔

Lok Sabha

LONG LIVE PALESTINE

ASADUDDIN AWAISI

NOTHING STOPS FROM THAT