دہلی کے مسلمانوں نے متحد ہوکر مسجد کی دیوار کا انہدام رُکوادیا
بھارتی دارالحکومت دہلی کے مسلمانوں نے متعدد مساجد یا اُن سے ملحق دیواروں، کمروں اور کمپاؤنڈز کی شہادت سے تنگ آکر اب ایسے کسی بھی آپریشن کے خلاف ڈٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ روز دہلی کے علاقے روہنی کے مسلمانوں نے متحد ہوکر ایک مسجد کی دیوار کے انہدام کی کارروائی رُکوادی۔
بلدیہ دہلی نے منگل کو روہنی کے علاقے میں ایک مسجد کی دیوار کو انسدادِ تجاوزات مہم کے تحت شہید کرنے کی کوشش کی تو علاقے کے مکینوں نے انسانی زنجیر بناکر اہلکاروں کو روک دیا۔
بلدیہ دہلی کے اہلکار قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھاری نفری لے کر روہنی زون میں پہنچے تھے۔ ایک بیان میں دہلی کی میونسپل کارپوریشن نے بتایا کہ وہ روہنی زون کے وارڈ نمبر 42 کے علاقے منگول پوری کے میونسپل پارک میں غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی دیوار کو 20 میٹر کی حد تک ہٹانے میں کامیاب رہی ہے۔
لوگوں کے جمع ہوجانے پر صورتِ حال کشیدہ ہوگئی اور بلدیہ دہلی کے عملے کو ڈیمولیشن آپریشن روکنا پڑا۔ بلدیہ دہلی کا عملہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں کی معاونت سے بھی لوگوں کو پُرامن طور پر منتشر کرنے میں ناکام رہا۔
بلدیہ دہلی کے حکام کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ایک رپورٹ دہلی ہائی کورٹ میں پیش کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں :
بھارت میں انتہا پسندی عروج پر، 900 سال پرانا مقبرہ بھی مسمار کردیا گیا
Comments are closed on this story.