Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

شہریوں کی اموات کی وجہ لوڈشیڈنگ ہوئی تو کےالیکٹرک کیخلاف قتل کے مقدمات درج ہونگے، وزیر داخلہ سندھ

شہرِ قائد میں گرمی کے سبب مزید 5 افراد کی لاشیں بر آمد
اپ ڈیٹ 25 جون 2024 11:43pm

کراچی شہر کےمختلف علاقوں سےآج 5 افراد کی لاشیں ملیں، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والے حلیے سے نشے کےعادی لگتے ہیں۔ وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ انکوائری میں اگر موت کی وجہ لوڈشیڈنگ ہوئی تو کراچی الیکٹرک ذمہ دار ہوگی۔

آج ملنے والی لاشیں منگھوپیر، ماڑی پور، اورنگی، گلشن معمار اور سولجر بازار دوسری سے ملیں ہیں جس کے بعد 3 روزکے دوران ملنےوالی لاشوں کی 25 ہو گئیں۔

ریسکیوحکام نے تین لاشیں شناخت کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئیں جبکہ22 لاشیں اب بھی چھیپا کے سرد خانے میں موجود ہیں۔

کراچی میں گرمی کے بعد اموات کی شرح غیرمعمولی بڑھ گئی، فیصل ایدھی

کراچی میں اچانک لاشیں ملنے اور شہریوں کی پراسرار اموات پر وزیرداخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے افسوس کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ انکوائری میں اگر موت کی وجہ لوڈشیڈنگ ہوئی تو کراچی الیکٹرک ذمہ دار ہوگی۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ کراچی الیکٹرک کے منتظمین اور ذمہ داران پر قتل کے مقدمات درج کیئے جائیں گے۔

واضح رہے کہ گرمی کے سبب کراچی میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہلاکتوں میں اضافہ دیکھا گیا، ایک ہفتے کے دوران تقریبا 526 سے زائد لاشیں مردہ خانے لائی گئیں۔

کراچی کے سول اسپتال میں 67 افراد تیز بخار کے باعث اسپتال بھی پہنچے۔

جبکہ آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایدھی فاونڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے کہا کہ گزشتہ 4 روز میں غیر معمولی اموات دیکھنے میں آئیں، 21 جون کو 78، 22 جون کو 86 اموات ہوئیں، 23 جون کو 128 جبکہ 24 جون کو 135 لاشیں سرد خانے لائی گئیں، عام دنوں میں 25 سے 30 لاشیں لائی جاتی ہیں۔

دوسری جانب شہر کے سرکاری اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں میں اضافہ ہونے لگا، جناح اسپتال میں 24 گھنٹوں میں 22 افراد ہیٹ اسٹروک کے ساتھ رپورٹ ہوئے جبکہ ایک شخص ہیٹ اسٹروک سے جاں بحق بھی ہوا۔

KARACHI HOT WEATHER