قید کے دوران رضا کارانہ طور پر جلاد بننے والا بنگلہ دیشی چل بسا
ڈھاکا کے اسپتال میں دوران علاج ڈاکٹرز کی جانب سے تصدیق کی گئی تھی، جبکہ جلاد شاہ جہاں خود بھی مجرم رہ چکے تھے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شاہ جہاں بھویاں پر قت اور ڈکیتی کا الزام ثابت ہوا تھا، جس کے باعث انہیں 42 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
لیکن رضاکارانہ طور پر شاہ جہاں نے خود کو جلاد کی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے پیش کیا، جس پر ان کی سزا 10 سال کر دی گئی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ گزشتہ سال ہی وہ جیل سے رہا ہوئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بدنام زمانہ قاتلوں حزب اختلاف کے سیاستدانوں کو بھی سزائے موت شاہ جہاں ہی نے دی تھیں۔
دوسری جانب شاہ جہاں کے حوالے سے ایک ذرائع کے مطابق انہوں نے 26 پھانسیاں دی تھیں جبکہ ایک اور ذرائع کے مطابق یہ تعداد 60 تک تھی۔
شاہ جہاں نے ایک کتاب بھی لکھی تھی، جس میں انہوں نے بطور جلاد وہ کیا محسوس کرتے تھے اور موت کے پھندے پر لٹکنے والے مجرم کے جذبات کا اظہار اسی کتاب میں کیا تھا۔
واضح رہے بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق شیخ مجیب الرحمان کے قاتلوں کو بھی شاہ جہاں نے ہی پھانسی دی تھی۔
Comments are closed on this story.