ریاست کو ایک ادارے پر چھوڑنا غلطی ہوگی، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری بقاء کی جنگ ہے، یہ جنگ کسی غیر کی نہیں، ہم اپنی نسلوں کو بچانے کیلئے جنگ لڑ رہے ہیں۔
اسلام آباد میں نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قومی سلامتی کے اہم معاملے پر غور کیلئے آج سب جمع ہوئے ہیں، قومی سلامتی کا مسئلہ کافی عرصے سے نظر انداز ہوتا رہا۔
چین کی جانب سے اپنا گھر درست کرنے کا کہا جا رہا ہے، عمر ایوب
انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کیلئے قانون کی حکمرانی ضروری ہے، گزشتہ ڈھائی دہائیوں سے دہشت گردی کے مسئلے نے سر اٹھایا ہے، پاکستان کو مختلف حوالوں سے دہشت گردی کا سامنا رہا، دہشت گردی کا مسئلہ پچیدہ ہے، اسمگلنگ، انتہا پسندی اور منافرت کا دہشت گردی سے تعلق ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان نے ملکی حفاظت کیلئے ہمیشہ قربانیاں دیں، ہم اپنی نسلوں کو بچانے کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہمیں اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا، ہم اپنے سیکیورٹی اداروں کو مکمل وسائل اور فنڈز فراہم کریں گے۔
مذہب کے نام پر توڑ تھوڑ کی گئی، علما اور ایوان سوات واقعے کا نوٹس لیں، احسن اقبال
انہوں نے کہا کہ توقع ہے صوبے دہشت گردی سے نمٹنے میں بھرپور حصہ ڈالیں گے، ہم سب نے مل کر دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام عناصر میں ہم آہنگی ضروری ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیاسی قیادت کا واضح ہونا ضروری ہے، مذہبی قیادت کا بھی پوری طرح واضح ہونا ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست کو ایک ادارے پر چھوڑنا غلطی ہوگی، ہم سب کو ریاست کی ذمہ داری خود لینی ہوگی۔
ہمیں علاقائی ممالک کے ساتھ فعال سفارت کاری کرنی ہے، فعال سفارتکاری سے دہشت گرد تنظیموں کیلئے جگہ تنگ کردیں گے۔
پاکستان نے افغانستان سے دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ کردیا
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری بقاء کی جنگ ہے، یہ کسی غیر کی جنگ نہیں، ہم اپنی نسلوں کو بچانے کیلئے جنگ لڑ رہے ہیں، ہمیں اتفاق رائے اور باہمی مشاورت سے بھرپور عمل کرنا ہوگا۔
Comments are closed on this story.