سینیٹ اجلاس میں بجٹ پربحث: پیپلزپارٹی ، پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لےلیا
سینیٹ اجلاس میں بجٹ پربحث ہوئی، پیپلزپارٹی ، پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتوں کے سینیٹرز نے ٹیکسز میں اضافے پرحکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
سینیٹرزنے ایف بی آر پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ حکومتی اخراجات محصولات کے مرحون منت ہیں عوام کا بھی سوچیں، ن لیگی سینیٹرز نے بجٹ میں ملکی ترقیاتی منصوبوں پر زور دیا۔
ڈپٹی چئیرمین سیدال خان کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس ہوا جس میں ائندہ مالی سال کے بجٹ پربحث کی گئی سینیٹر بونجو بھیل نے سابق وزیراعظم بےنظیر بھٹوشہید کے یوم پیدائش پر اظہارخیال کیا جس پرڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے پورے ایوان کی جانب سے بےنظیر بھٹوشہید کی خدمات کوخراج عقیدت پیش کیا۔
بجٹ پر مفتاح اسماعیل کا سخت ردعمل، ایوان صنعت وتجارت نے بھی بجٹ مسترد کردیا
سینیٹربلال احمد خان نے ایف بی آر پرتنقید کرتے ہوئے جامع ٹیکس پالیسی بنانے پر زور دیا انہوں نے کہاکہ کان کنی اور معدنی وسائل سے متعلق کوئی پالیسی نہیں بس صرف ٹیکس لگانے پرہی توجہ دی گئی ۔۔ سینیٹر قاسم مندوخیل نے کہاکہ روزگارکیلئے کوئی پالیسی نہیں جبکہ کے باعث عوام بیرون ملک جا رہے ہیں سرمایہ کاربھی ملک چھوڑ رہے ہیں سینیٹرامیر ولی نے مجبوریوں والا بجٹ قراردیتے ہوئے کہاکہ پہلی بارتعلیم اورصحت کے شعبے پرٹیکس عائد کردیا گیا پالیسیوں کا تسلسل بھی نہیں ہے ۔
سینیٹرندیم احمد بھٹوبولے بجٹ میں کوئی ٹھوس پالیسی نظر نہیں اتی مہنگائی میں پس غریب طبقے کیلئے میثاق معیشت کرنا ہوگاکراچی میں کے فوراورسرکلرریلوے کے منصوبوں کیلئے فنڈ مختص کریے جائیں ۔۔
سینیٹرثمینہ ممتاززہری نے بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ بجلی کے مہنگے معاہدوں پرنظرثانی کرنا ہوگی مہنگی بجلی معاہدوں کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں حکومتی اخراجات میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔
پروفیسر ساجد میر نے کہاکہ بجٹ کا عوام دشمن ہونا اچھی بات نہیں موجودہ حالات میں اداروں کی نجکاری ضروری ہے ۔۔۔ سینیٹر شہادت اعوان نے بجٹ پر تحفظات کا اظہارکیا بولے مہنگائی کا خاتمہ اور روزگارکی فراہمی کے وعدوں کے برعکس بجٹ پیش کیا۔
بجٹ بحث کے دوران ’اکنامک ہٹ مین‘ کی بازگشت، یہ کون ہوتا ہے؟
سینیٹر افنان اللہ خان نے عوامی بجٹ قراردیتے ہوئے آئی ٹی پارکس ، پاورپلانٹس سمیت مختلف منصوبوں کا تذکرہ کیا ساتھ ہی وزیراعلی خیبرپختونخوا پر شدید نتقید کی۔
سینیٹر کامران مرتضی کے نقطہ اعتراض پرڈپٹی چیئرمین سینٹ نے چیف سیکرٹری اورآئی جی، وزارت داخلہ بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی ۔۔ سینیٹ کا اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کردیا گیا
Comments are closed on this story.