بجٹ میں تعاون، وزیراعظم نے پیپلز پارٹی کو آئی ایم ایف شرائط نہ چھیڑنے پر منا لیا
پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے، بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات ہوئی تو وزیراعظم کی معاونت احسن اقبال، اسحاق ڈار، محمد اورنگزیب، رانا ثنا اللہ اور سعد رفیق نے کی۔
عوام اور پاکستان کے مستقبل کیخلاف بجٹ اکنامک ہِٹ مین نے بنایا، عمر ایوب
بلاول بھٹو نے بھی وفد کے ہمراہ ملاقات کی، ان کے وفد میں یوسف رضا گیلانی، خورشید شاہ، نوید قمر، راجہ پرویز اشرف اور شیری رحمان شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے وزیراعظم سے ترقیاتی منصوبوں کیلئے پی ایس ڈی پی میں مزید فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کیا۔
فیصل واوڈا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے لے آئے، سینیٹ کمیٹی گاڑیوں پر ٹیکس کی مخالفت کرنے پر مجبور
وزیر اعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کو رام کرلیا، پیپلز پارٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں، پیپلزپارٹی بجٹ میں حکومت سے تعاون کرے گی، آئی ایم ایف کی شرائط کو نہیں چھیڑا جائے گا۔
وزیراعظم اور بلاول بھٹو کی ملاقات کی جو اندرونی کہانی سامنے آئی اس کے مطابق بلاول بھٹو نے وفاقی بجٹ پر پیپلز پارٹی کو اعتماد میں نہ لینے کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے رکھ دیا۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کو وفاقی بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں نہ لینے پر بلاول بھٹو نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم سے مکالمے میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے ایک معاہدے کے تحت حکومت کی حمایت کی، حکومت نے اس معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پنجاب کی حکومت پنجاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے راستوں کو مسدود کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے پنجاب حکومت سے متعلق خدشات بھی دور کروانے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بلاول بھٹو کے بیشتر نکات سے اتفاق کیا اور معاملات کے حل کے لئے کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں۔
پیپلزپارٹی اور حکومت کی کمیٹیاں کل ملاقات کرکے معاملات کو آگے بڑھائیں گی۔
وزیراعظم نے پیپلز پارٹی کے سندھ سے متعلق مطالبات بھی حل کروانے کی یقین دہانی کرائی۔
ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ ملاقات میں بجٹ 2024-25 کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے ساتھ مزید مشاورت کی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے اس دوران کہا کہ معیشت کے حوالے سے مثبت اعشاریے آرہے ہیں، اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی تیزی کاروباری طبقے کی طرف سے بجٹ کی توثیق ہے، ہمیں ملکی ترقی و خوشحالی اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
Comments are closed on this story.