Aaj News

جمعہ, جولائ 05, 2024  
28 Dhul-Hijjah 1445  

ہم قانون نافذ کرنے والا ادارہ نہیں، سمیں بند کرنے کا معاملہ واپس لیا جائے، ٹیلی کام سیکٹر

حکومت کی مشینری کیا ناکام ہو گٸی ہے جو ہمیں سمیں بند کرنے کی ذمہ داری دی جا رہی ہے؟ کمال احمد
شائع 20 جون 2024 05:09pm

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ٹیلی کام سیکٹر کے رہنما نے حکومتی مشینری کی اہلیت پر سوال اٹھاتے ہوئے سمیں بند کرنے سے متعلق اپنی مجبوری بیان کردی۔

ٹیلی کام آپریٹرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری کمال احمد نے کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم قانون نافذ کرنے والا ادارہ نہیں ہیں، ہمیں نان فاٸلرز کی سمیں بند کرنے اور پچھتر فیصد ٹیکس لگانے کا کہا گیا ہے۔

بجٹ کے تحت تنخواہوں پر عائد نئے ٹیکس کی کٹوتی کب سے شروع ہوگی؟

کمال احمد نے کہا کہ ہمارے پاس فاٸلر اور نان فاٸلر کا فرق کرنے کا کوٸی ذریعہ نہیں ہے، اگر ہم ناکام ہوں تو ہم پر بھاری جرمانہ لگایا جائے گا۔

انہوں نے درخواست کی کہ سمیں بند کرنے کا معاملہ واپس لیا جائے۔

آئی ایم ایف اہداف کے حصول سے متعلق کےپی حکومت نے وفاق کے سامنے 2 شرائط رکھ دیں

سیکریٹری ٹیلی کام آپریٹرز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ ہماری صنعت کی اس سال کی سرمایہ کاری سو ارب ڈالر ہے۔

فیصل واوڈا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے لے آئے، سینیٹ کمیٹی گاڑیوں پر ٹیکس کی مخالفت کرنے پر مجبور

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی مشینری کیا ناکام ہو گٸی ہے جو ہمیں سمیں بند کرنے کی ذمہ داری دی جا رہی ہے؟ یہ ایک لازمی پراڈکٹ ہے۔

telecom sector

fbr sim block

Senate Finance Committee