اسرائیل میں ریٹائرمنٹ سے نزدیک فوجیوں کا ڈویژن بنانے کا فیصلہ
اشد ضرورت کے تحت اسرائیلی فوج ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنے والے فوجیوں پر مشتمل ایک ڈویژن تیار کر رہی ہے جو ریزرو دستوں کا حصہ ہوگا۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو کے نمائندے نے بتایا کہ اس ڈویژن میں 40 سال سے زیادہ عمر کے فوجیوں کو رکھا جائے گا۔
پانچ ریزرو بریگیڈیز کا ڈویژن منصوبہ سازی کے حتمی مراحل میں ہے۔ جن اسرائلیوں کو اب تک لازمی فوجی خدمت سے استثنا حاصل رہا ہے اب اُن سے بھی رجسٹر کیا جائے گا۔
ایک ایکس پوسٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرزی ہالیوی نے حال ہی میں کہا تھا کہ لازمی فوجی خدمت سے مستثنٰی الٹرا آرتھوڈوکس نوجوانوں کی رجسٹریشن اب ناگزیر ضرورت بن چکی ہے۔
اسرائیلی حکومت نے عوام کی طرف سے شدید ردِعمل کے باوجود ریزرو دستوں میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں توسیع کردی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے بیٹے یائر نیتن یاہو نے ایکس پر ایک پوسٹ میں اسرائیلی وج اور خفیہ اداروں پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے لیے انہیں ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی میں خفیہ اداروں کی کارکردگی پر سوال اٹھانے والے اس بات سے نالاں ہیں کہ عدلیہ نے خفیہ اداروں اور فوج کی ناکامیوں کے خلاف تحقیقات رکوادی ہیں۔
حماس کے خلاف لڑائی میں اسرائیل کو فوجیوں کی شدید کمی کا سامنا ہے، اسرائیلی میڈیا
انتہائی بنیاد پرست یہودی لازمی فوجی خدمات سے استثنیٰ کی بحالی پر بضد
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم کا بیٹا امریکا میں مقیم ہے اور وہاں سے سوشل میڈیا کے ذریعے ریاستی اداروں پر تنقید کرتا رہتا ہے۔
Comments are closed on this story.