Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

’ایجنڈا افغانستان کے مفاد میں دکھائی دیتا ہے‘، افغان حکومت کا دوحہ مذاکرات میں شرکت کا اعلان

طالبان حکومت نے بات چیت کے سابقہ دور میں شرکت نہیں کی تھی
شائع 16 جون 2024 05:56pm

افغانستان کی طالبان حکومت نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغانستان کے حوالے سے اقوام متحدہ کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات کے تیسرے دور میں شرکت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

افغان حکومت کے ایک ترجمان نے اتوار کو خبر رساں ایجنسی ”اے ایف پی“ کو بتایا کہ امارت اسلامیہ کا ایک وفد دوحہ کانفرنس میں شرکت کرے گا۔

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جون کے آخر میں شروع ہونے والے مذاکرات کے بارے میں کہا کہ وہ وہاں افغانستان کی نمائندگی کریں گے اور افغانستان کا موقف بیان کریں گے۔

طالبان حکومت نے بات چیت کے سابقہ دور میں شرکت نہیں کی تھی۔

طالبان حکومت کی افغانستان کے لیے غیر ملکی خصوصی نمائندوں کی کانفرنس میں شرکت اس وقت شکوک و شبہات کا شکار ہو گئی تھی جب اسے پہلے دور میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

بعد ازاں طالبان نے فروری میں دوسرے دور میں شرکت کی دعوت مسترد کر دی۔

اب طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’امارت اسلامیہ کا وفد دوحہ کانفرنس میں شرکت کرے گا۔ وہ افغانستان کی نمائندگی کرے گا اور افغانستان کا مؤقف بیان کرے گا۔‘

دوحہ میں افغانستان پر مذاکرات 30 جون اور یکم جولائی کو ہوں گے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے اتوار کو افغان ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ بات چیت کا ایجنڈا ’افغانستان کے مفاد‘ میں دکھائی دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایجنڈے میں ’افغانستان کے لیے امداد اور افغانستان میں سرمایہ کاروں کے لیے مواقع پیدا کرنے جیسے موضوعات شامل ہیں، جو اہم ہیں۔‘

سفارتی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ تیسرے دور سے پہلے اور بعد میں سول سوسائٹی کے گروپوں سے مشاورت کی تجویز ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں مالی اور اقتصادی امور کے ساتھ ساتھ انسداد منشیات کی کوششوں پر بھی غور کیا جائے گا۔

سول سوسائٹی کے متعدد گروپوں نے بھی اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ بات چیت میں خواتین کے حقوق سے متعلق امور کو ترجیح دے۔

zabihullah mujahid

Doha Talks

Taliban Delegation