Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

جاپان: 48 گھنٹے میں موت کا سبب بننے والے ’گوشت خور بیکٹیریا‘ نے ہنگامہ مچا دیا

کتنے سال کی عمر کے لوگ اس بیماری کا زیادہ شکار ہوتے ہیں اور اس سے کیسے بچا جائے؟
اپ ڈیٹ 15 جون 2024 08:35pm

جاپان میں ایک نایاب ”گوشت کھانے والے بیکٹیریا“ کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے جو 48 گھنٹوں کے اندر اندر اپنے شکار کو ہلاک کرسکتی ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفیکٹو ڈیزیز (این آئی این ڈی) کے مطابق، جاپان میں اسٹریپٹوکوکل ٹاکسک شاک سنڈروم (STSS) کے کیسز 977 تک پہنچ گئے ہیں، جو کہ پچھلے سال کے ریکارڈ 941 کیسز سے زیادہ ہے۔

گروپ اے اسٹریپٹوکوکس (جی اے ایس) عام طور پر بچوں میں سوجن اور گلے کی سوزش کا سبب بنتا ہے جسے ”اسٹریپ تھروٹ“ کہا جاتا ہے، لیکن بیکٹیریا کی کچھ اقسام تیزی سے دیگر علامات کا باعث بھی بنتی ہیں، جن میں اعضاء میں درد اور سوجن، بخار، کم بلڈ پریشر، نیکروسس، سانس لینے میں دشواری، اعضاء کی ناکامی شامل ہیں جو موت کا باعث بن سکتے ہیں۔

این آئی این ڈی کے مطابق 50 سال سے زیادہ عمر کے لوگ اس بیماری کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

ٹوکیو ویمن میڈیکل یونیورسٹی میں متعدی امراض کے پروفیسر کین کیکوچی کا کہنا ہے کہ اس بیماری کے سبب ہونے والی زیادہ تر اموات 48 گھنٹوں کے اندر ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مریض کو اگر صبح کے وقت پاؤں میں سوجن نظر آتی ہے، تو یہ دوپہر تک گھٹنے تک پھیل سکتی ہے اور وہ 48 گھنٹوں کے اندر مر سکتا ہے۔

دوسرے ممالک نے بھی اس حالیہ وباء کا تجربہ کیا ہے۔

2022 کے آخر میں کم از کم پانچ یورپی ممالک نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو گروپ اے اسٹریپٹوکوکس (iGAS) بیماری کے کیسز میں اضافے کی اطلاع دی، جس میں ایس ٹی ایس ایس بھی شامل ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ اس بیماری کے کیسز میں اضافہ کوویڈ کی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ہوا۔

پروفیسر کیکوچی نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ہاتھ کی صفائی برقرار رکھیں اور کسی بھی کھلے زخم کا فوری علاج کریں۔

Japan

Invasive Group A Streptococcus (iGAS)

Flesh Eating Bacteria

Streptococcal Toxic Shock Syndrome (STSS)