جنرل عاصم ملک کیلئے اربوں ڈالرز کے وعدے لائے، عوامی ترقی کیلئے کوئی دباؤ برداشت نہیں کروں گا، وزیراعظم
وزیراعظم شہبازشریف قوم سے خطاب کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچالیا، جنرل عاصم منیر بھی سعودی عرب، کویت اور یو اے ای سے اربوں ڈالرز کے وعدے لے کر آئے۔ انشا اللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان معاشی مشکلات سے نکل کر ترقی کے راستے پر گامزن ہورہا ہے۔ یہ سفر نا صرف مشکل اور طویل ہے بلکہ اشرافیہ سے قربانی کا تقاضہ کرتا ہے۔ پوری قوم کی نظریں حکومت پر لگی ہیں، مہنگائی آج 38 فیصد سے 12 فیصد ہوچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپریل 2022 میں اقتدار سنبھالا تو معاشی صورتحال ابتر تھی، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے نوازشریف اور آصف زرداری کی رہنمائی میں کام کیا، سہرا نواز شریف اور 13 اتحادی جماعتوں کے اکابرین کو جاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ شرح سود 22 فیصد سے کم ہوگئی ہے، شرح سود کم ہونے سے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ جب کہ گزشتہ روز پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 10 روپے فی لیٹر کمی آئی، مہنگائی سے پریشان عوام کو ریلیف ملے گا، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ریلیف ابھی ناکافی ہے۔
سیاسی عدم استحکام ترقی کا بڑا دشمن
وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام ترقی اور خوشحالی کا سب سے بڑا دشمن ہے، جب بھی ترقی و خوشحالی کا سفر شروع ہوا کوئی نہ کوئی حادثہ ہوگیا، رکاوٹوں سے ترقی کا سفر نہ صرف رکا بلکہ پیچھے کی جانب چل پڑا، ترقی و استحکام کا دشمن ہر وہ دہشت گرد ہے جو ملک سے سرمایہ بھگائے، ترقی کا دشمن ہر وہ اسمگلر ہے جو معیشت میں ڈکیتی کرتا ہے، ہر وہ بدعنوان دشمن ہے جو قوم کو کنگال کرکے جیب بھر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی چور بھی دشمن ہے جس کی چوری کی سزا بل دینے والوں کو مل رہی ہے، عوام کا دشمن وہ ہے جو غازی اور شہدا کی توہین کرتا ہے، عوام کی خدمت کا فرض پورا نہ کرنے والا سرکاری اہلکار بھی دشمن ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 4 سال میں جو بحران آیا اس میں غریب کیلئے روٹی کا حصول مشکل ہوگیا، تاہم آئندہ عوام کو مزید ریلیف اور آسودگی ملنے کی قوی توقع ہے، ہم پاکستان میں مہنگائی میں کمی اور کاروبار کے فروغ کیلئے محنت کریں گے، ملک کو کھویا ہو مقام واپس دلوائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ذاتی انا اور مفادات کو ختم کرکے پاکستان کے غریب عوام کی خدمت کرنے کا ارادہ کرلیں تو بہت جلد وہ مقام آئے گا جس کا خواب قائد اعظم اور ہجرت کرتے ہوئے اپنے پیاروں کو کھونے والوں نے دیکھا تھا، ہم قائد اعظم کے خواب کی تعبیر کیلئے سنجیدہ ہیں۔
جنرل عاصم منیر وعدے لے کر آئے
پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئےکی جانے والی کاوشوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جنرل عاصم منیر بھی سعودی عرب، کویت اور یو اے ای سے اربوں ڈالرز کے وعدے لے کر آئے، محمد بن زاید نے 10 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی، ایس آئی ایف سی کے ذریعے صنعتی، زرعی، آئی ٹی اور معدنیات میں یہ سرمایہ کاری ہوگی۔
ن کا کہنا تھا کہ مئی میں اوورسیزپاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھجوائیں، اوورسیز پاکستانیوں کو یقین ہوگیا پاکستان عظیم ملک بنے گا۔
آخری آئی ایم ایف پروگرام
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سے خطاب میں اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ انشا اللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، وعدہ کرتا ہوں اپنے اہداف پر کمر کس لی تو اگلا پروگرام آخری ہوگا اور ان شااللہ ترقی کی دوڑ میں ہمسایہ ممالک کو پیچھے چھوڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ بیسڈ انڈسٹری کی پیداواری لاگت کم کرنے کیلئے بجلی کی قیمت کم کی، ملک بھر کی تمام صنعتوں کیلئے بجلی ساڑھے 10 روپے فی یونٹ کم کردی گئی ہے، سرمایہ کاری آئے گی تو پاکستان آہستہ آہستہ قرضوں سے نجات حاصل کرے گا، فیصلہ کیا ہے کہ آئی ٹی کی برآمدات کے نئے ریکارڈ قائم کریں گے، تعلیم کے میدان میں ایمرجنسی کا نفاذ کیا جائے گا۔ پورے پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پھیلائیں گے، چین ہر سال 3 لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت دے گا۔
’کاروباری حضرات نے بجٹ کو مثبت سمجھا‘
انھوں نے کہا کہ پورا یقین ہے ہماری ایکسپورٹ کو فروغ ملے گا ، مک کیلئے اربوں کے خسارے کا باعث بننے والے اداروں کو بیچ کر وصولی کریں گے ، ’کاروباری حضرات نے بجٹ کو مثبت سمجھا ہے‘، بیرون ملک پاکستانیوں نے صرف مئی میں 3 ارب ڈالر پاکستان بھیجے، یہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے موجودہ حکومت پر اعتماد کی علامت ہے، جہاں کبھی ٹیکس نہیں لگا ایسے ایریاز میں سٹہ بازی ہوتی تھی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بجٹ اچھا ہونے کی تصدیق یہ ہے کہ اسٹاک ایکسچینج 76 ہزار پر پہنچا، ریئل اسٹیٹ میں اربوں کھربوں کی سرمایہ کاری ہوئی اور منافع کمائے گئے، امیر اور غریب کی تفاوت ختم کیے بغیر قائد کا پاکستان نہیں بن سکتا جبکہ حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں۔
ایف بی آر کی 100 فیصد ڈیجیٹائزیشن
ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی 100 فیصد ڈیجیٹائزیشن کا کام عالمی پائے کی کمپنی کے حوالے کردیا ہے، اربوں کھربوں کی محصولات کرپشن کی نذر ہورہے تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے لیے 30 فیصد محصولات زیادہ جمع ہونا خوش آئند ہے، آئندہ سال محصولات کے اہداف دکھنے میں بڑا چیلنج ہیں، لیکن چور بازاری اورکرپشن کا خاتمہ کریں تو مزید کھربوں کے محصولات جمع ہوں گی۔
کرپشن اور شاہانہ اخراجات کا خاتمہ کریں گے
انھوں نے کہا کہ قربانی کا جذبہ لے کر چلیں گے تو پہاڑ، دریا، سمندر کوئی ہمارے راستے کو نہیں روک سکے گا، صدق دل سے فیصلہ کرلیں کہ ملک کی تقدیر بدلنی ہے، شاہانہ اخراجات کا خاتمہ کریں گے، جن اداروں کا عوامی خدمت سے دور دور تک تعلق نہیں انکا خاتمہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈبلیو ڈی کرپشن کے باعث زمانے بھر میں بدنام ہے، انہیں کئی سو ارب کے فنڈز دیے جاتے ہیں، 100 ارب کے فنڈ میں 50 ارب کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں، قوم پر بوجھ بننے والی وزارتیں اور اداروں کا خاتمہ ناگزیر ہوچکا ہے، اس معاملے پر ایک وزارتی کمیٹی بنا دی گئی ہے، زندگی رہی تو اس حوالے سے سخت فیصلے آپ کے پاس لے کر آؤں گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں جھانک کر رونے کا کوئی فائدہ نہیں، ماضی سے سیکھ کر پاکستان کا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنا ہے، اللہ نے ہمیں بے شمار قدرتی وسائل سے نوازا ہے، عوام کو ملک بھر میں اندرونی کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاری نظر آئے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے دل کی گہرائیوں سے مسلمانوں کو حج اور عید کی مبارکباد بھی پیش کی۔
فلسطینیوں اور کشمیریوں کی آزادی
شہباز شریف نے کہا کہ فلسطین میں ظلم ڈھایا جارہا ہے، غزہ میں 40 ہزار افراد کو شہید کردیا گیا، اس سے بڑا ظلم و زیادتی کبھی نہیں دیکھی۔
انھوں نے کہا کہ کشمیریوں پر جو ظلم ڈھائے جارہے ہیں اس کی مثال عصر حاضر میں نہیں ملتی، فلسطینیوں اور کشمیریوں کی آزادی کے حق کیلئے دعاگو ہیں۔
Comments are closed on this story.